اسلام آباد:قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن ارکان کا بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی رہائی کیلئے احتجاج بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کورہا کرو کے نعرے لگائے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کہتے ہیں بشری بی بی کو سلو پوائزنگ دی جارہی ہے جس کے شواہد سامنے آچکے ہیں،وفاقی وزیر قانون کہتے ہیں انڈر ٹرائل کیسز کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے پارلیمان نے نہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان قائد حزب اختلاف کی قیادت میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی رہائی کیلئے اسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کیا اور ان کی رہائی کیلئے نعرے بازی کی ۔
اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بشری بی بی کو سلو پوائزننگ دی جارہی ہے جس کے خواہد سامنے آ کے ہیں بشری بی بی کا چیک شوکت خانم ہسپتال سے کروایا جائے ۔
وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے اپوزیشن لیڈر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ احتجاج آپ کا حق ہے نشستوں پر بیٹھ کر بھی بات ہو سکتی ہے یہ لڑائی وہیں لڑی جائے جہاں کا فورم ہے فلور آف دی ہاؤس کو عوامی معاملات کے کیسز اٹھائے جائیں عدالتوں میں زیر سماعت کیسز کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہےہم اور بہت سے لوگ بھی اسی مرحلے سے گزرے ہیں۔
اپوزیشن کے نعرے بازی کے دوران حکومتی بینچوں خاموشی چھائی رہی ڈپٹی سپیکر نے اجلاس ملتوی کرنے کی دھمکی دی تو اپوزیشن اپنا احتجاج ختم کرکے اپنی نشستوں پر بیٹھ گئے۔
ٹیکس قوانین میں ترمیم سے متعلق بل 2024 ایوان میں پیش کر دیا گیا۔وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے بتایا کہ 2700 ارب روپے کے معاملات اس وقت عدالتوں میں زیل التوا ہیں ٹیکس وصولی بہتر بنانے کے لیے ٹیکس قوانین میں اصلاحات ضروری ہیں۔