اسلام آباد: پاکستان نے آئی ایم ایف سے باضابطہ طور پر 6 سے 8 ارب ڈالر تک کے ای ایف ایف بیل آؤٹ پیکج کی درخواست کر دی جس میں ماحولیاتی فنانسنگ کے ذریعے مزید بڑھانے کا امکان بھی موجود ہو۔
اگرچہ اس کا حقیقی حجم اور ٹائم فریم تو اسی وقت طے پاسکے گا جب فریقین مئی 2024 میں اس کے بڑے خدو خال پر اتفاق رائے پیدا کریں گے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے مئی 2024 میں آئی ایم ایف کا ریویو مشن پاکستان بھجوانے کی درخواست بھی کی ہے تاکہ آئندہ تین برس کے لئے بیل آؤٹ یکج کی تفصیلات طے ہوسکیں۔
اگرچہ پاکستانی حکام آئی ایم ایف کے سامنے پاکستانی معیشت کی ایک خوبصورت تصویر پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن آئی ایم ایف نے اپنے ریجنل اکنامک آؤٹ لک برائے مشرق وسطیٰ اور وسط ایشیا کے شعبے نے کہا ہے کہ پاکستان کے بیرونی بفرتباہ حال ہیں اور بشمول یورو بانڈزیادہ ترموجودہ قرض کی ادائیگی کی عکاسی کر رہے ہیں۔