اسلام آباد:مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹرسیف نے کہا کہ کور ہیڈ کوارٹرز میں افطار ڈنر کی دعوت پر گئے تھے۔
بیرسٹرسیف نے کہا کہ پشاور الیون کو کور ہیڈ کوارٹرز میں افطار ڈنر کی دعوت دی گئی تھی، ہم نے فوج کی دعوت کو قبول کیا، افطاری کے واقعہ کوغلط اندازمیں پیش کیا گیا، ہمارے ساتھ کابینہ اراکین، آئی جی پولیس، چیف سیکرٹری بھی تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افطار ڈنر اور سیکورٹی صورتحال سے متعلق بریفنگ کے لئے بلایا گیا تھا، فوج نے سیکورٹی کے حوالے سے اقدامات بارے بریفنگ دی، ہماری فوج کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں، ہم کوئی بھارتی آرمی کے ہیڈ کوارٹرز نہیں گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ فوج ہمارے ملک کی فوج ہے، ان کے ساتھ ہمارا ایک اچھا ورکنگ ریلیشن شپ ہے، کورکمانڈر کے گھر نہیں بلکہ کور ہیڈ کوارٹرزمیں دعوت دی گئی تھی، دعوت افطار سے پہلے کابینہ کے دو ارکان نے بانی پی ٹی آئی کو بتا دیا تھا۔
بیرسٹرسیف نے مزید کہا کہ دعوت افطارکے بعد بھی بانی پی ٹی آئی کو بریفنگ بارے بتادیا گیا تھا، کوئی بھی کام بانی پی ٹی آئی کی مرضی کے بغیرنہیں ہوتا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اورمیرا بانی پی ٹی آئی سے رابطہ ہے، جیل میں صوبائی معاملات پر بانی پی ٹی آئی سے ہدایات لیتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ فوج کے چند افسروں کے ساتھ بانی پی ٹی آئی کا اختلاف ہوسکتا ہے، فوج کے چند افسروں کا ہمارے ساتھ بھی اختلاف ہوسکتا ہے، اس کا یہ مطلب نہیں کہ ادارے کے ساتھ ہمارا تعلق خراب ہے، فوج ایک ادارہ ہے، ادارے کے ساتھ ہماری بالکل ورکنگ ریلشن شپ ہے۔
مشیر اطلاعات کے پی نے مزید کہا کہ پاک افواج کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج قربانیاں دے رہی ہے، پاک فوج کے اہم اور فعال کردار سے خیبرپختونخوا حکومت انکار نہیں کرے گی۔