پشاور: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کور کمانڈر ہاوٴس پشاور میں خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس منعقد ہونے کی تردید کر دی گئی۔مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے وضاحتی بیان میں کہا کہ کور کمانڈر ہاوٴس پشاور میں کابینہ کا کوئی اجلاس منعقد نہیں ہوا۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے وضاحتی بیان میں کور کمانڈر ہاوٴس پشاور میں کابینہ اجلاس کے انعقاد کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ کور کمانڈر ہاوٴس پشاور میں کابینہ کا کوئی اجلاس منعقد نہیں ہوا، کابینہ اجلاس وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت ہوتا ہے اور وہی کابینہ کا اجلاس بلا سکتا ہے، کابینہ ارکان کو صرف افطاری کی دعوت ملی جسے اسلامی روایات کے مطابق قبول کیا گیا، ہم کور کمانڈر کی افطار دعوت پر گئے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے مزید کہا ہے کہ دعوت کے موقع پر کابینہ ارکان کو صوبے میں موجودہ سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، سکیورٹی پر بریفنگ کے بعد سوال و جوابات کا سیشن ہوا جس سے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے خطاب کیا جس میں انہوں نے خیبرپختونخوا کی موجودہ سکیورٹی صورتحال اور حکومتی اقدامات پر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ سکیورٹی صورتحال بہتر بنانا حکومت اور اداروں کی مشترکہ ذمہ داری ہے، افغانستان کے ساتھ طویل بارڈر ہے جہاں سکیورٹی اداروں پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہیں، عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے سکیورٹی اداروں کیساتھ مل کر آگے بڑھیں گے، عوام کے تحفظ کی خاطر اگر ہم اپنی فوج کیساتھ نہیں بیٹھیں گے تو کیا بھارتی فوج کیساتھ بیٹھیں گے۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبے میں موجودہ سکیورٹی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوج سے فعال رابطوں اور تعاون پر یقین رکھتے ہیں، چند لوگ جھوٹی افواہیں پھیلا کر صوبے میں اپنی سیاست دوبارہ زندہ کرنے کی ناکام کوششیں کررہے ہیں۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ راوں ہفتے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور اور صوبائی وزراء کو کور کمانڈر ہاوٴس پشاور میں مدعو کیا گیا اور بانی پی ٹی آئی کو افطاری اور بریفنگ پر مکمل اعتماد میں لیا گیا تھا، سابق وزیر اعظم نے علی امین گنڈاپور پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔