اسلام آباد:صدقہ فطر اس شخص پر لازم ہے جو ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے مساوی رقم یا کسی ایسی چیز کا مالک ہو جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہو۔
یہ ہر مسلمان پر چاہے وہ آزاد ہو یا غلام، عورت ہو یا مرد، بالغ ہو یا نابالغ، اولاد کی طرف سے اس کے سرپرست اور والد وغیرہ کو صدقہ فطر ادا کرنا ہوگا۔
حتیٰ کہ سرپرست کو اپنے اس بچے کی طرف سے بھی صدقہ فطر ادا کرنا ہوگا جو عید الفطر کے دن صبح صادق سے چند لمحہ قبل ہی پیدا ہوا ہو۔
صدقہ فطر عیدالفطر کی نماز سے پہلے ادا کر دینا چاہیے جبکہ غرباء کی آسانی کے لیے رمضان میں کسی بھی وقت صدقہ فطر دیا جاسکتا ہے۔
اگر نماز عید سے پہلے صدقہ فطر نہ دیا جاسکے تو یہ صدقہ ساقط نہیں ہوگا بلکہ بعد میں بھی اس کو ادا کرنا ہوگا۔