اسلام آباد: وزیراعظم محمدشہباز شریف نے ججز کو بھیجے گئے دھمکی آمیز خطوط کی تحقیقات کرانے کا اعلان کردیا۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اس معاملے کی تحقیقات کرائے گی تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو۔
وزیراعظم نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ججز کی جانب سے لکھے گئے خطوط پر چیف جسٹس کے ساتھ میٹنگ کے بعد کابینہ نے انکوائری کمیشن بنانے کی منظوری دی تھی، سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی پر مشتمل کمیشن بنایا تھا تاہم انہوں نے بعدازاں معذرت کرلی۔
شہباز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اب اس پر ازخود نوٹس لے لیا ہے اور اس کی سماعت بھی شروع ہوگئی ہے، اب سپریم کورٹ خود اس معاملے کو دیکھ رہی ہے، اب گیند ان کے پاس ہے، ہم نے تو اپنی ذمہ داری پوری کردی تھی، بعد میں اس میں تبدیلی آئی۔
انہوں نے کہا کہ کچھ ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے ہیں، ہمیں اس معاملے پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور سیاست نہیں کرنی چاہیے، حکومت اس معاملے کی تحقیقات کرائے گی تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر خزانہ واشنگٹن جارہے ہیں جہاں آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام پر اجلاس ہوگا، نئے پروگرام سے معیشت میں استحکام آئے گا، تاہم یقینا نئے پروگرام میں آئی ایم ایف کی شرائط آسان نہیں ہوں گی۔
دوسری جانب وفاقی کابینہ نے آج چھ نکاتی ایجنڈے کی منظوری دے دی جس میں صدر ایس ایم ای بینک طاہر حسین کے استعفے اور نئے صدر کے تقرر، قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے اکنامک پالیسی اسٹیٹمنٹ اور پولیس کی تحویل میں شہباز شبیر پر تشدد پر انکوائری کمیشن کی تشکیل بھی شامل ہے۔