نیویارک : عدالت نے امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو گواہوں، پراسیکیوٹرز، جیوری اور ججز کے اہل خانہ کے خلاف بولنے سے بھی روک دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے مین ہٹن میں مجرمانہ مقدمے کی سماعت کرنے والے جج کی بیٹی کو ہدفِ تنقید بنایا تھا۔
ری پبلکن صدارتی امیدوار ٹرمپ کو فراڈ کیس میں اب 454 ملین ڈالر جمع کرانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
ادھر ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن امریکا میں ہونے والے انتخابات میں ایک بار پھر آمنے سامنے آنے والے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ اور موجودہ صدر جو بائیڈن کے درمیان بیان بازی بھی جاری ہے ، حال ہی میں ٹرمپ نے صدر جو بائیڈن کی ہتک آمیر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ ویڈیو اپنے ’ٹرتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم‘ پرشیئر کی، ویڈیو میں پِک اپ ٹرک کو ہائی وے پر چلتے دیکھا جاسکتا ہے، پک اپ کے پیچھے جوبائیڈن کی تصویر دکھائی گئی جس میں ان کے ہاتھ رسیوں سے باندھے دکھایا گیا ہے، جیسے کہ انہیں اغواء کر لیا گیا ہو۔
بائیڈن کے ترجمان نے ٹرمپ کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر کو گھٹیا پن قرار دے دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ باقاعدگی سے سیاسی تشدد کو ہوا دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ لوگ اسے سنجیدگی سے لیں، صرف کیپیٹل پولیس افسران سے پوچھیں جن پر 6 جنوری کو ہماری جمہوریت کی حفاظت کرتے ہوئے حملہ کیا گیا تھا۔