اسلام آباد: سنی اتحاد کونسل نے عدالتی امور میں مداخلت کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط کے معاملے پر قومی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کروانے کا فیصلہ کرلیا۔
تحریک التوا سنی اتحاد کونسل کے تمام اراکین قومی اسمبلی کے دستخط کے ساتھ جمع کرائے جائے گی اور تحریک التوا میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کے 2007 کے قواعد و ضوابط کے اصول 109 کے تحت تحریک التوا کا نوٹس دیتے ہیں۔
اراکین نے مطالبہ کیا ہے کہ 6 ججوں کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال پر ایوان کی معمول کی کارروائی معطل کی جائے۔
تحریک التوا کے متن کے مطابق آئین کے واضح میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ کی آزادی کا مکمل تحفظ کیا جائے گا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں کے انکشافات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست اور اس وقت کی حکومت عدلیہ کی آزادی کے تحفظ میں ناکام رہی ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی تحریک میں بتایا گیا ہے کہ انصاف جو کہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے اس سے سمجھوتہ کیا جا رہا ہے، عدلیہ کے معاملات میں ڈھٹائی سے مداخلت کرکے سابق وزیر اعظم عمران خان سمیت ہزاروں لوگ جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے۔
اراکین نے کہا ہے کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے کی شفاف تحقیقات، عدلیہ کی آزادی اور ہر شہری کو انصاف کی فراہمی کے لیے قومی اسمبلی کے ایوان میں سنجیدہ بحث کی جائے۔
سنی اتحاد کونسل کی جانب سے مذکورہ تحریک التوا رکن قومی اسمبلی عامر ڈوگر جمع کروائیں گے۔