وزیر اعظم محمدشہباز شریف نے کہاہے کہ چینی باشندوں کی ہلاکت کے وحشیانہ فعل کے مرتکب افراد کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ سیاسی اور عسکری قیادت نے ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے مسلح افواج کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم شہبازشریف کی زیر صدارت سیکیورٹی سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزراء ، آرمی چیف، وزرائے اعلیٰ، متعلقہ صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور انسپکٹر جنرلز آف پولیس نے شرکت کی۔ اجلاس میں ترقیاتی منصوبے پر کام کرنے والے معصوم شہریوں پر ہونے والے گھناؤنے حملے کو زیر غور لایا گیا۔وزیر اعظم نے حملے کے متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کی۔اس وحشیانہ فعل کے مرتکب افراد کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا۔
وزیراعظم نے پاکستان اور چین کے عوام کے درمیان بھائی چارے کے پائیدار رشتے پر زور دیا پوری قوم چینی جانوں کے ضیاع پر غمزدہ ہے وزیر اعظم نے ریاست کے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے مکمل مشترکہ تحقیقات کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا دہشت گردی ایک بین الاقوامی خطرہ ہے جسے پاکستان کے دشمنوں نے پاکستان کی ترقی کو روکنے کے لیے آلہ کار بنایا ہے۔پاک چین دوستی کو نشانہ بنانے والی کارروائیوں کا مقصد خاص طور پر دونوں آہنی بھائیوں کے درمیان بداعتمادی پیدا کرنا ہے۔اجلاس کے شرکاء نے ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔
شرکاء نے سرحدوں کے پار دہشت گردوں کے لیے دستیاب پناہ گاہوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اجلاس کے دوران آرمی چیف نے ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے مسلح افواج کے عزم کا اعادہ کیا۔
آرمی چیف نے کہا کہ قوم نے پچھلی دو دہائیوں سے ثابت قدمی سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی ہے اور پاکستان کے مخالفین کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا ہے پاکستان کے دشمنوں نے ایک بار پھر ریاست اور پاکستانی عوام کی لچک اور حوصلے کو کم سمجھا ہے۔ہم دہشت گردی سے اس وقت تک لڑیں گے جب تک پاکستان، اس کے عوام اور ان کے مہمانوں پر بری نظر ڈالنے والے ہر دہشت گرد کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔
آرمی چیف نے مزید کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے کہ پاکستان کی خوشحالی میں کردار ادا کرنے والا ہر غیر ملکی شہری خصوصاً چینی شہری پاکستان میں محفوظ اورمحفوظ رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آخری دم تک دہشت گردی کا مقابلہ اپنی پوری طاقت سے کریں گے۔