اسلام آباد: تحریک انصاف کی کور کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، کور کمیٹی ممبران نے بانی تحریک انصاف کے وکلا کی کارکردگی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی ممبران نے کہا کہ تحریک انصاف کی قانونی ٹیم خاطرخواہ کام نہیں کر رہی، کور کمیٹی اجلاس میں 30 مارچ کے جلسے کو رمضان المبارک کے بعد رکھنے کی تجویز دے دی گئی، کمیٹی ممبران نے کہا کہ رمضان المبارک میں جلسے میں لوگ نہیں آئیں گے۔
کمیٹی ممبران نے رائے دی کہ عید کے بعد دھاندلی کے خلاف تحریک چلائی جانی چاہئے، کور کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ انتظامیہ نے جلسہ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے، کور کمیٹی اجلاس میں جلسے کی اجازت سے متعلق قانونی آپشنز پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں سینیٹ انتخابات کے لئے حکمت عملی پر بھی طویل گفتگو کی گئی، ارکان اسمبلی سے رابطے بڑھانے کی ہدایت کی گئی، سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کی قیادت کو صوبوں کے دارالخلافہ میں مزید رہنے کی ہدایت کی گئی۔
کور کمیٹی ممبران نے چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان کو خیبرپختونخوا اور پنجاب کے دورے کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف گوہر علی خان اراکین اسمبلی سے خود ملاقاتیں کریں۔