نیو یارک : اقوام متحدہ میں مصنوعی ذہانت کو کنٹرول کرنے کیلئے قرارداد کی منظوری دے دی گئی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے مصنوعی ذہانت کے حوالے سے پہلی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی ہے جس میں انسانی حقوق کی پاسداری، ذاتی ڈیٹا کا تحفظ اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے جڑے خطرات کو مانیٹر کرنے کا کہا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ کی جانب سے تجویز کردہ اس قرارداد کو چین سمیت 120 سے زائد ممالک کی حمایت حاصل ہے۔
اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تمام 193 ارکان نے یکجا آواز میں کہا کہ ہم مصنوعی ذہانت کو قابو کریں گے بجائے اس کے کہ یہ ہمیں قابو کرے۔
مختلف ممالک آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) سے جڑے خدشات کے پیش نظر اس قسم کے اقدامات کر چکے ہیں، ممالک کو خدشہ ہے کہ دیگر نقصانات کے علاوہ مصنوعی ذہانت کے استعمال سے جمہوری نظام میں خلل پیدا کیا جا سکتا ہے۔
اقوام متحدہ سے منظور شدہ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے نظام کا نامناسب یا بدنیتی پر مبنی ڈیزائن یا اس کی تیاری، لانچنگ اور استعمال سے ایسے خطرات لاحق ہیں جو انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے تحفظ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔