اسلام آباد: پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن آف پاکستان حالیہ انٹرا پارٹی انتخابات کو تسلیم اور پارٹی کا انتخابی نشان ‘بلا’ واپس کرتا ہے تو ان کی جماعت سنی اتحاد کونسل میں “ضم” ہوجائے گی۔
نجی چینل کے شو پر انٹرویو کے دوران پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کے حمایتی یافتہ امیدوار سنی اتحاد کونسل میں رہیں گے اور ہم ضم بھی ہوجائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پارٹی کو حالیہ انٹرا پارٹی انتخابات کے بعد اپنا انتخابی نشان واپس مل جاتا ہے تو، “دونوں (جماعتیں) ضم ہو جائیں گی”۔ کیا قانون میں اس کی گنجائش ہے؟ سے متعلق سوال کے جواب میں اسد قیصر نے کہا کہ ان کی پارٹی قانونی ماہرین سے مشاورت کر رہی ہے۔
کیا پی ٹی آئی کے حمایتی یافتہ امیدواروں کا سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونا درست فیصلہ ہوگا؟ کے سوال کے جواب میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر نے کہا کہ اس ضمن میں پارٹی نے خاطر خواہ”مشاورت” کی تھی اور چند ایک آپشنز ہیں۔
پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے سے متعلق انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کی قانونی ٹیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنا چاہیے۔ مخلوط حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ایک جعلی حکومت اس ملک کی معاشی صورتحال کو نہیں سمجھ سکتی، ان کے پاس فیصلے کرنے کی صلاحیت یا اختیار بھی نہیں ہے، وہ خود ہی بھاگ جائیں گے۔”
اسد قیصر نے آئندہ چار سے پانچ ماہ میں تبدیلی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ نئی حکومت تشکیل پائے گی اور حقیقی معنوں میں عوامی مینڈیٹ کی حامل ہوگی۔