اسلام آباد: سینیٹ کے 52 ارکان مدت پوری کر کے ریٹائرڈ ہو گئے جس کے بعد جمہوری حکومتوں کی موجودگی میں پہلی بار سینیٹ غیر فعال ہو گیا۔
گیارہ مارچ 2024ء کو سینیٹ کے 52 ارکان کی مدت ختم ہو گئی، ریٹائرڈ ہونے والے ارکان سینیٹ میں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی 12، 12 اور پی ٹی آئی کے 8 شامل ہیں، بلوچستان عوامی پارٹی 6، جمعیت علماء اسلام (ف)، پی کے میپ اور نیشنل پارٹی کے دو، دو، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ فنکشنل کا ایک ایک سینیٹرز ریٹائرڈ ہوا۔
سندھ اور پنجاب کے 12،12، خیبرپختوانخوا اور بلوچستان کے 11، 11، سابق فاٹا کے 4، اسلام آباد سے دو سینیٹرز اسد جونیجو اور مشاہد حسین سید بھی ریٹائرڈ ہونے والوں میں شامل ہیں، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین مرزا محمد آفریدی بھی سینیٹر نہیں رہے۔
اسحاق ڈار، رضا ربانی، مولا بخش چانڈیو، فروغ نسیم، مظفر شاہ، ڈاکٹر شہزاد وسیم، مصدق ملک، ڈاکٹر آصف کرمانی، ولید اقبال، حافظ عبدالکریم، سیمی ایزدی، فیصل جاوید، پیر صابر شاہ، طلحٰہ محمود، مشتاق احمد، دلاور خان، اعظم سواتی اور روبینہ خالد بھی ریٹائرڈ ہو گئے ہیں۔
احمد خان، کہدہ بابر، شفیق ترین، طاہر بزنجو، نصیب اللہ بازئی، ہدایت اللہ خان، ہلال الرحمان اور شمیم آفریدی ریٹائرڈ ہونے والوں میں شامل ہیں، سابق نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ اور شوکت ترین کی نشست استعفوں کے باعث پہلی ہی خالی ہیں۔