نیویارک : امریکا نے غزہ سے متصل بحر متوسط میں اپنی عارضی بندر گاہ کی تعمیر کے لیے سامان روانہ کر دیا ہے
عرب میڈیا کے مطابق یہ جہاز امریکی صدر جوبائیدن کے اس اعلان کے بعد روانہ کیا گیا ہے جس میں صدر نے کہا تھا کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر امدادی سامان کی ترسیل کا اہتمام بحری راستوں سے بھی کیا جائے گا۔
امریکی فوج نے آج اس پیش رفت کے بارے میں باضابطہ طور پر ایک بیان جاری کیا ہے۔
گزشتہ پانچ ماہ سے زائد عرصے سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی کو مسلسل محاصرے میں لے رکھا ہے اور زمینی محاصرے کے علاوہ اسرائیل کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں کی وجہ سے غزہ میں انسانی بنیادوں پر امدادی سامان کی ترسیل تقریباً ناممکن ہو چکی ہے۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے اس صورت حال کو غزہ میں قحط کا پیش خیمہ قرار دیا ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق 80 فیصد فلسطینی قحط کی زد میں ہیں، شمالی غزہ میں صورت حال سب سے زیادہ خراب ہے ، جہاں بھوک سے اموات ہورہی ہیں اور ان فلسطینیوں تک اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث زمینی راستے سے ادویات کا پہنچنا بھی تقریباً ناممکن ہے۔
اس تنا ظر میں امریکا نے ایک ہفتہ قبل فضائی راستے سے غزہ میں انسانی بنیادوں پر خوارک گرانے کا اہتمام کیا تھا جس کے تحت پہلے روز 38ہزار افراد کے لیے کھانا گرایا گیا، دو روز قبل امریکا کی طرف سے ایک ایئر ڈراپ کے ذریعے 40ہزار افراد کے لئے جبکہ تیسری بار صرف 11500 کھانے گرائے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ مسلسل بمباری کے نتیجے میں 23 لاکھ کے قریب فلسطینی غزہ میں بے گھر ہو چکے ہیں۔