اسلا م آباد:عدالت نے بانی تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف دائر اپیل پر آئندہ سماعت پر فریقین سے دلائل طلب کر لیے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر سماعت کی، پی ٹی آئی کے وکلا عثمان ریاض گل، شیراز رانجھا اور خالد یوسف چودھری عدالت پیش ہوئے۔
سماعت کے آغاز پر جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیئے کہ ہم مدعی خاور مانیکا اور پراسیکیوٹر کا انتظار کرلیتے ہیں جس پر وکیل نے رضا مندی ظاہر کی۔
بعدازاں سیشن جج شاہ رخ ارجمند کی عدالت میں خاور مانیکا پیش ہوئے، اس موقع پر خاور مانیکا نے عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کر دی۔
خاور مانیکا نے استدعا کی کہ مجھے نوٹسز تاخیر سے موصول ہوئے ہیں، وکیل کرنا ہے، کچھ وقت دیا جائے۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے استدعا منظور کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو ساڑھے 12 بجے تک وقت دے دیتے ہیں، اپنے وکیل کا وکالت نامہ جمع کروا دیں۔
سیشن عدالت نے خاور مانیکا کو وکیل نامزد کرنے کے لیے ساڑھے 12 بجے تک کا وقت دیتے ہوئے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا۔
وقفے کے بعد سماعت کے دوباہ آغاز پر خاور مانیکا عدالت کے روبرو پیش ہوئے تاہم خاور مانیکا کی جانب سے کوئی وکیل پیش نہ ہوا، پراسیکیوٹر حسن رانا بھی عدالت پیش ہوئے۔
خاور مانیکا نے عدالت کو آگاہ کیا کہ میرے پاس وقت کم تھا اس لیے کوئی وکیل نہیں ملا۔
سماعت کے دوران بشریٰ بی بی کی جانب سے سزا معطلی کے لیے متفرق درخواست بھی دائر کر دی گئی۔
درخواست میں موٴقف اپنایا گیا کہ عدالت نے دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیل قابل سماعت قرار دی لہٰذا عدالت اپیل پر فیصلے تک بشریٰ بی بی کی سزا معطل کرے۔
بشریٰ بی بی کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت اپیل پر فیصلے تک بشریٰ بی بی کی ضمانت پر رہائی کا حکم دے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر متفرق درخواست اور سزا معطلی کی درخواستوں پر دلائل طلب کر لیے۔