اسلام آباد: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا کہنا ہے کہ اپوزیشن والے اس وقت حالت ماتم میں ہیں جن کا کام انتشار پھیلانا ہے اگر اپوزیشن نے امن خراب کرنے کی کوشش کی یا عوام کے لیے مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کی تو میں برداشت نہیں کروں گی۔
یہ بات انہوں نے ایوان وزیراعلی میں پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ 26 فروری کو وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں میں نے قوم سے کچھ وعدے کیے تھے آج وعدوں کی تکمیل پر فوری کام شروع کر دیا گیا ہے
ان کا مزید کہناتھاکہ ہمیں سب سے پہلا چیلنج رمضان پیکیج کے حوالے سے تھا 76 سالوں میں ہم ایسی پہلی کوشش کرنے جا رہے تھے ہمیں لائنوں میں لگا کر چیزوں کی تقسیم غیرمناسب ہوتا تھا یقین دلاتی ہوں کہ لوگوں کو رمضان پیکیج کے لیے قطاروں میں لگنا نہیں پڑے گا۔
انہوں ںے کہا کہ رمضان پیکیج مہینوں کا کام تھا لیکن حکومتی مشینری نے زبردست کام کیا، پولیس، ضلعی انتظامیہ، پی آئی ٹی بی، سمیت حکومت پنجاب کے تمام محکموں نے مل کر قلیل مدت میں یہ پروگرام بنایا، ساڑھے 6 ملین خاندانوں اور سوا 3 کروڑ لوگوں کو ان کا حق ان کے گھر کی دہلیز پر مل رہا ہے، اس پروگرام میں بہت مشکلات تھیں ہمیں سب سے پہلے سوال کا سامنا تھا کہ اصل غریب ہے کون؟۔
مریم نواز نے کہا کہ ہمارے پاس صرف بی آئی ایس پی کا ڈیٹا موجود تھا گزشتہ سال مفت آٹا تقسیم کا ڈیٹا موجود تھا فی الحال ہم نادرا اور بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کے تحت یہ پروگرام چلا رہے ہیں ضلعی حکومتوں کے نمائندوں نے گھر گھر جا کر غریب خاندانوں کا ڈیٹا ویری فائی کیا اب ہمارے پاس کافی حد تک اس طرح کا ڈیٹا آ گیا ہے اس ڈیٹا میں کچھ غلطیاں ہو سکتی ہیں لیکن آنے والے 3 یا 4 ماہ میں اصل اور مکمل ڈیٹا پورے پنجاب کا اکٹھا کر لیا جائے گا تاکہ حکومت اصل غریب کے لئے ریلیف کا تعین کرسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک اس پائلٹ پراجیکٹ کے تحت 80 ہزار پیکجز مستحقین میں تقسیم کئے جا چکے ہیں اب تک 5 لاکھ سے زائد افراد کو پیکج دیا جا چکا ہے آٹا، گھی، چاول، بیسن، اس پیکج میں شامل ہے جو کہ معیار ہیں کم معیار دینے والی 4 ملوں کو بند بھی کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ حکومت نے کبھی ہوم ڈیلیوری نہیں کی مگر پی آئی ٹی بی نے اس پیکج کی تقسیم میں بہت اعلی کام کیا ہے، تقسیم کا سارا کا ڈیجیٹیلائز کرتے ہوئے ایپ بنائی گئی ہے اس پیکج کی تقسیم کے لئے پولیس بھی تعینات کی گئی ہے۔
صحافیوں کے سیاسی سوالات کے جوابات میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے اس وقت حالت ماتم میں ہیں مجھے علم ہے کہ وہ تنقید کریں گے مگر میں تنقید کے ڈر سے کام نہیں روکوں گی، اپوزیشن کا کام انتشار پھیلانا ہے اگر اپوزیشن نے امن خراب کرنے کی کوشش کی یا عوام کے لیے مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کی تو میں برداشت نہیں کروں گی پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے والوں کو برداشت نہیں کروں گی۔
انہوں نے کہا کہ میں واٹس ایپ پر حکومت نہیں چلا رہی اور رات کو ایک بجے تک کام کر رہی ہوں اور یہ بھی اس سے زیادہ کام کر رہے ہیں ہمارے پاس بہت کمال کے افسران موجود ہیں میں نے اپنی سرکاری افسران کی ٹیم کو کہہ دیا ہے کہ میں نااہلی، غفلت، مالی کرپشن برداشت نہیں کروں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری مخالف جماعت سے تعلق رکھنے والا غریب اور مستحق بھی برابر کا حق دار ہے میرا کسی مخالف سے کوئی مقابلہ نہیں کیونکہ انہوں نے کوئی کام ہی نہیں کیا میرا مقابلہ نواز شریف اور شہباز شریف کی عوام کے لئے کی گئی خدمات سے ہے اور میرے پاس نواز شریف اور شہباز شریف کی صورت میں تجربہ موجود ہے۔
پریس کانفرنس میں پرویز رشید، مریم اورنگزیب، عظمیٰ بخاری، چیف سیکریٹری اور دیگر بھی موجود تھے۔