کوئٹہ: پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مسائل بہت زیادہ ہیں اور ہم بینظیر کی مفاہمتی سوچ کے مطابق لاپتا افراد کا مسئلہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
کوئٹہ میں نئے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی اور پی پی پی کے دیگر اراکین کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی اور اتحادی جماعتوں کے ساتھ اجلاس ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی کے فلسفے اور نظریے کے مطابق بلوچستان میں حکومت چلائیں گے، بینظیر بھٹو کی دوسری کتاب کے مفاہمتی سوچ کے ساتھ چلیں گے، کوشش ہوگی کہ نہ صرف وہ دوست جو پارلیمان میں موجود ہیں بلکہ صوبے بھر میں پارلیمان سے باہر موجود اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مصالحت کرتے ہوئے چلیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بلوچستان میں اتنے سارے مسائل ہیں کہ کوئی ایک شخص یا کوئی ایک سیاسی جماعت ان مسائل کا مقابلہ کرنے کی کوشش کرے تو مشکل ہوگی، اگر ہم سب مل کر سر جوڑ کر نیک نیتی کے ساتھ عوام کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے تو ہم مثبت نتائج دے سکیں گے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی سے درخواست کی ہے کہ بحثیت وزیراعلیٰ بلوچستان پہلا دورہ گوادر میں ہوگا جہاں پچھلے چند دنوں سے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے تو وہاں کے عوام کو ریلیف پہنچانے کے لیے انتظامات بھی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی قیادت ایک ایسی جماعت کر رہی ہے جو شہیدوں کی جماعت ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ بلوچستان کے عوام کو قربانیاں اور اتنی زیادہ تعداد میں باربار شہادتیں نہ دینا پڑیں اور یہی سوچ ہے کہ ہم مفاہمت کے مطابق یہاں کے تمام مسائل کا مقابلہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک دہشت گردی کا تعلق ہے تو نیشنل ایکشن پلان کے مطابق دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کا مقابلہ کریں گے، دہشت گردی کے لیے ہماری پالیسی 2008 میں بنائی تھی، جس کے تحت سوات، وزیرستان میں مقابلہ کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم بلوچستان میں بھی اسی پالیسی کے مطابق اس مسئلے کا مقابلہ کرنے کی کوشش کریں گے، اس کے ساتھ ساتھ پورے ملک اور خاص طور پر بلوچستان میں لاپتا افراد کا مسئلہ متنازع اور گھمبیر مسئلہ رہا ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ اپنی مفاہمتی پالیسی کے مطابق پارلیمان میں ایک کمیٹی بنائیں۔
لاپتا افراد کے مسئلے پر کمیٹی بنانے کی تجویز دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کی کوشش ہوگی کہ اس مسئلے کو بھی ہم مل بیٹھ کر حل کریں، ہم تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتے ہیں جو اس مسئلے پر پی پی پی کے ساتھ بیٹھیں، پی پی پی کا وزیراعلیٰ ایوان میں موجود ہے اور ہم کوشش کریں گے کہ اتفاق رائے سے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
بلاول بھٹو نے پارلیمان میں موجود سیاسی جماعتوں کی جانب سے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی مخالفت نہ کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وزیراعلیٰ سب کا خیال رکھیں گے اور جائز کام اور مسائل حل کرنے اور شکایات نیک نیتی کے ساتھ دور کرنے کی کوشش کریں گے۔