برلن: سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب کی اولین ترجیح جنگ بندی اور غزہ سے اسرائیل کی واپسی ہے۔
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے میونخ کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے کہاکہ غزہ میں مکمل جنگ بندی کے بغیراسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آ سکتے،غزہ میں انسانی المیے پر توجہ دینےکی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہنگامی بنیادوں پر غزہ میں امداد کی رسائی کو یقینی بنایا جائے، شورش زدہ علاقے میں امداد نہ پہنچانا انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ تمام ممالک کو بین الاقوامی امور اور امن و سلامتی کو مستحکم کرنے کے لیے کثیرالجہتی عمل کو آگے بڑھانے کے طریقوں پر غور اور مذاکرات کے دروازے کھولنا ہوں گے۔
سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکیوں پر یہ واضح کر دیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے غزہ کی پٹی میں درپیش انسانی المیے کا حل جنگ بندی ہے، اس پرعمل کرنے کے بعد ہی اسرائیل کے ساتھ بات چیت شروع ہو سکتی ہے۔
فیصل بن فرحان نے اس بات پر بھی زوردیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ بات چیت میں اہم ترین پہلو آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کا ہی ہو گا۔