لاہور: پاکستان مسلم لیگ کے رہنماؤں نے پارٹی قیادت کو وفاق میں حکومت نہ بنانے کی تجویز دے دی۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے زیرصدارت جاتی امرا میں ہونے والے پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے، جس کے مطابق اجلاس میں وفاق و پنجاب میں حکومت سازی کے معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شرکاء نے کھل کر اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور وفاق میں حکومت بنانے یا نہ بنانے کے حوالے سے اراکین کی متضاد آرا سامنے آئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے شرکا نے تجویز دی کہ موجودہ حالات میں ن لیگ کو پیپلزپارٹی کے بغیر وفاق میں حکومت نہیں بنانی چاہیے، پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت کو ملک کی خراب معاشی حالات بارے تفصیلی بریفنگ دی جائے۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ موجودہ معاشی صورتحال انتہائی گھمبیر اور مشکل ہو چکی ہے، کوئی جماعت تنہا اس سے نمٹ نہیں سکتی۔ اراکین نے دوسری تجویز دی کہ سیاست نہیں ریاست بچاو کے فارمولے کے تحت وفاق میں حکومت بنانے کے لئے سنجیدہ کاوش کی جائے، تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر وفاق میں مشترکہ حکومت سازی کی جائے اور قومی مفاد میں اجتماعی ذمہ داریوں کے تحت ملک کو معاشی گردان سے نکالنے میں اپنا اپنا حصہ ڈالا جائے۔
لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں متضاد رائے کی بنا پر مسلم لیگ ن کی قیادت وفاق میں حکومت سازی پر حتمی فیصلہ نہ کرسکی جبکہ وفاق میں حکومت سازی کے حوالے سے ایک اور اجلاس میں مزید گفتگو کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نواز شریف کی زیر صدارت جاتی امرا میں ہونے والے اجلاس میں شہباز شریف، مریم نواز، اسحاق ڈار، مریم اورنگزیب، خواجہ سعد رفیق، اعظم نذیر تارڑ، سردار ایاز صادق بھی، احسن اقبال، رانا تنویر حسین، سلمان شہباز اور ملک احمد خان سمیت دیگر نے شرکت کی۔