حیدرآباد: جی ڈی اے کے رہنما پیر پگارا نے کہا ہےکہ کھچڑی بن رہی ہے نئی حکومت آٹھ، دس ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی، ہو سکتا ہے ایمرجنسی یا مارشل لا لگ جائے۔
جامشورو بائی پاس پر انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جی ڈی اے کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پیر پگارا نے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی چور ہیں تو سب چور ہیں، میری نظر میں بانی پی ٹی آئی چور نہیں ہیں، بانی پی ٹی آئی سے کچھ غلطیاں ہو گئی ہوں گی۔
پیر پگارا نے کہا کہ الیکشن میں بڑی تعداد میں خرید وفروخت ہوئی اس وقت الیکشن کمیشن کہاں تھا؟، آپ انصاف نہیں دیں گے تو لوگ دوسرا راستہ اختیار کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ فوج ہماری اپنی ہے اس سے ہم دور رہنے کا سوچ بھی نہیں سکتے، فوج فیڈریشن کی علامت ہے، ہماری فوج نہ ہوتی تو یہاں بھی فلسطین جیسا حال ہوتا۔
جی ڈی اے کے رہنما لیاقت جتوئی نے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کا الیکشن تھا یا دھاندلا تھا، اگر یہ دھاندلا تھا تو اس کے پیچھے کون ہے؟، زرداری کو چوتھی بار سندھ دیا گیا اس نے کون سا کارنامہ سرانجام دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن جیتے ہوئے ہیں اور وہ ہارے ہوئے ہیں، شکلیں دیکھیں ان کی اور ہماری بھی دیکھ لیں، دھاندلی سے ہر چیز زرداری کے حوالے کی گئی ہے۔
لیاقت جتوئی کا کہنا تھا کہ کہ چوتھی مرتبہ انہیں سندھ دیا گیا، کیا ہم سندھی یتیم ہیں؟، ہم نے 15 سال ظالم نظام کی مخالفت کی ہے۔
جی ڈی اے کی رہنما سائرہ بانو کا کہنا تھا جو اس ملک پر گندی نظر رکھتا ہے ان آنکھوں کو نکالنا جانتے ہیں۔
رہنما جی ڈی اے کا کہنا تھا کہ ہم نے 15سال محبت کا پیغام دیا ہے، ہم ابھی بھی پیغام محبت سے دے رہے ہیں ، محبت کمزوری نہیں طاقت ہوتی ہے، ہماری محبت کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ خدا کیلئے ان سوئے ہوئے لوگوں کو جگادیں، یہاں لوگ اپنے حق کیلئے باہر نکل رہے ہیں، چیف الیکشن کمشنر کہاں ہیں؟ چیف الیکشن کمشنر کو استعفیٰ دے کر گھر جانا چاہیے، چیف الیکشن کمشنر پر آرٹیکل6 لگا کرغداری کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔
سائرہ بانو کا مزید کہنا تھا کہ آپ ایمبولینس غور سے چیک کرلیتے کہیں اس میں جیالے تو نہیں، جیالوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ کب تک چھپیں گے، ان کو پہلے بھی کہا تھا سندھ کے عوام جاگ چکے ہیں۔
جی ڈی اے کے رہنما ارباب غلام رحیم کا کہنا تھا کہ ہمارے دھرنے میں لوگ بنا خرچے اور ٹرانسپورٹ کے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی طرح ان لوگوں کو پیسے نہیں بانٹے گئے، پیر صاحب کی محبت میں لوگ تھر سے بھی پیدل آئے اور رات سردی میں یہاں سوئے ہیں۔
ارباب غلام رحیم کا مزید کہنا تھا کہ یہ اتنا بڑا اجتماع فیصلہ کررہا ہے کہ پورے پاکستان میں فری اینڈ فئیر الیکشن کرائے جائیں اور آزاد حکومت بننی چاہئے۔