لاہور: پی ٹی آئی وفد نے جماعت اسلامی رہنماؤں سے ملاقات کی اور دونوں پارٹی کی قائدین نے حالیہ عام الیکشن کو ’’دھاندلی زدہ‘‘ قرار دیتے ہوئے مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج پر اتفاق کیا۔
پی ٹی آئی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ اس وقت ہمارا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے، الیکشن میں دھاندلی کی اس سے پہلے ایسی مثال نہیں ملتی، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس دھاندلی کے خلاف آواز اٹھانے والی تمام جماعتوں سے ملیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم مل بیٹھ کے سوچیں گے کہ اگلا لائحہ عمل کیا ہو گا، اب فیصلے بند کمروں میں نہیں ہونگے، اس وقت ملک عدم استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے، ہم قانونی جنگ بھی لڑیں گے، کل پورے ملک میں ہم نے احتجاجی مظاہرہ کی کال دی ہوئی ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ عوام سے پرامن احتجاج میں شرکت کی اپیل کرتے ہیں، ہم صرف جمہوریت کو مستحکم کرنے کیلئے اپنی جہدوجہد جاری رکھیں گے، ہم اس دھاندلی کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔
علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہیں، جماعت اسلامی نے 8 فروری کے فوری بعد اپنا مؤقف کا اعلان کر دیا تھا، ہم نے اس الیکشن کو مسترد قرار دیا، چیف الیکشن کمشنر کے استعفی کا بھی مطالبہ کیا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ سپریم کورٹ سے مداخلت کی بھی اپیل کی، آج ہم نے تمام پہلوؤں پر بات کی ہے، پاکستان کے انتخابات کو ریاستی مداخلت سے آزاد کرانا سیاسی طاقتوں کی زمہ داری ہے، جماعت اسلامی نے اپنی پالیسی اور حکمت عملی واضح کر دی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی وفد کی آمد کے بعد نئی صورتحال واضح ہوئی ہے، یہ رابطہ کاری کا عمل جاری رہے گا، اس دھاندلی زدہ الیکشن کے خلاف جو پارٹی بھی احتجاج کرے گی ہم اس کو ساتھ لے کر چلیں گے۔