اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے این اے 163 سے مسلم لیگ ضیا کے اعجاز الحق کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے اعجاز الحق کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کے خلاف شوکت بسرا کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار شوکت بسرا کا عدالت میں پیش ہو کر کہنا تھا کہ اللہ کو حاضر ناظر جان کر جو کہوں گا سچ کہوں گا، ہمارے پاس مکمل فارم 45 موجود ہیں، عدالت آر او کو طلب کرکے ان فارم 45 کی تصدیق کرسکتی ہے۔
شوکت بسرا کا کہنا تھا کہ آر او کہہ دے کہ یہ فارم 45 درست نہیں ہیں تو ہم درخواست واپس لے کر گھر بیٹھ جائیں گے، ان فارم کے مطابق مجھے واضح برتری ملی ہے، ہم اس کیس میں صرف انصاف چاہتے ہیں ، اللہ کو حاضر ناظر جان کر حلف بھی اس لئے لیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ میں آپ کو یہاں تقریر کرنے کی اجازت نہیں دوں گا ، قانونی بات کریں، یہ بتائیں! کس قانون کے تحت عدالت آر او کو طلب کرسکتی ہے۔
بعد ازاں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست گزار اور وکلا کے دلائل سننے کے بعد شوکت بسرا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔