اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے رمضان پیکیج2024اور ایکسپورٹ فیسی لیٹیشن اسکیم2021کے تحت گندم درآمد اور آٹا برآمد کرنے کی منظوری دیدی۔
نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں سات نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں کمیٹی نے گاڑیوں کی عارضی درآمد کی اجازت سے متعلق امپورٹ پالیسی آرڈر2022 میں ترمیم کے ذریعے امپورٹ کم ایکسپورٹ اسکیم کی سمری کی منظوری موخر جبکہ مختلف شعبوں کی تجاویز پر کسٹمز ڈیوٹی میں ردوبدل سے متعلق انفرادی کسٹمز ٹیرف ریشنلائزیشن کی سمری اور ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن سکیم 2021 کے تحت گندم درآمد اور آٹا برآمد کرنے کی منظوری دی۔ متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی کہ ویلیو ایڈڈ برآمدات میں اضافے کیلئے جامع تجاویز تیار کریں۔
کمیٹی نے درآمدی یوریا پر سبسڈی کی ففٹی ففٹی شیئرنگ کی بنیاد پر وفاق کا حصہ ادا کرنے کیلئے وزارت تجارت کو چھ ارب روپے کی ضمنی گرانٹ جاری کرنے کی منظوری دی، صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ وہ درآمدی یوریا پر سبسڈی کی مد میں اپنے حصے کے بقایاجات فوری ادا کریں۔
کمیٹی نے جھم ایسٹ ایکس ون بلاک سے دریافت گیس کے ذخائر سے فوجی فرٹیلائزرز بن قاسم کو گیس فراہم کرنے کی سمری موخر جبکہ 1263میگاواٹ کے پنجاب تھرمل پاور پلانٹ جھنگ کی کمیشنگ کی منظوری دی۔ اجلاس کے دوران وزارت منصوبہ بندی نے ملک میں مہنگائی کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔
کمیٹی نے وزارت منصوبہ بندی کو ہدایت کی کہ ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کی بنیاد پر تفصیلی جائزہ رپورٹ تیار اور مہنگائی کے تدارک کیلئے تجاویز کمیٹی کو پیش کرے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ رمضان ریلیف پیکج کے تحت رواں مالی سال کے بجٹ میں مختص فنڈز سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ٹارگٹڈ بینفشریز کو سات ارب 49 کروڑ ساڑھے 92 لاکھ روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔