راولپنڈی: انتخابات 2024 میں مبینہ دھاندلی پر دفعہ 144 کے تحت پابندی کے باوجود ڈویژنل الیکشن کمیشن کے آفس کے باہر احتجاج کرنے پر الیکشن میں حصہ لینے والے پی ٹی آئی کے 6 حمایت یافتہ امیدواروں سمیت 62 افراد اور 350 سے زائد نامعلوم کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
تھانہ صادق آباد میں پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا جس میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی، مجمع خلاف قانون اکٹھاکرنے، شاہراہ بلاک کرکے ٹریفک میں خلل ڈالنے، دھمکیاں دینے اور پتھراوٴ کرکے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے سمیت پولیس مزاحمت و دیگر دفعات شامل ہیں۔
مقدمے میں تحریر کیا گیا کہ پی ٹی آئی کی کال کے تناظر میں ڈویژنل الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر ڈیوٹی پر تھے کہ چاندی چوک کی جانب سے 350 افراد پر مشتمل ریلی امیدوار این اے 57 سمابیہ طاہر، نو منتخب ممبر صوبائی اسمبلی تنویر اسلم کی قیادت میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے پہنچی اور روڈ بلاک کرکے اشتعال انگیز تقاریر شروع کر دیں۔
مظاہرین نے پولیس پر پتھراوٴ کیا جس سے سرکاری گاڑی کو نقصان پہنچا جنہیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس شیلنگ کی تو گلیوں میں چلے گئے اور وقفے وقفے سے نکل کر پولیس پر پتھراوٴ کرتے رہے جن میں 62 افراد کے نام بعد ازاں اجمل صابر راجہ، اعجاز خان جازی، زیاد خلیق کیانی، سردار ناصرخاں وغیرہ معلوم ہوئے۔
ملزمان نے لاء اینڈ آرڈر کی خلاف ورزی کرکے پولیس اور کار سرکار میں مداخلت کرکے سرکاری گاڑی کو نقصان پہنچایا، ایک کانسٹیبل کو زخمی کیا اور عوام میں خوف پھیلا کر راستہ بند کیا جس پر ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔