اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کے بعد قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں سیاسی جماعتوں کی ابتدائی پارٹی پوزیشن جاری کر دی۔
مجموعی طور پر 348 حلقوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ پاکستان مسلم لیگ(ن) 227 نشستوں کے ساتھ سرفہرست جماعت بن گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ابتدائی اعداد وشمار کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 854 حلقوں میں سے 348 پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے اور سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرلیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) مجموعی طور پر 227 نشستیں جیت پر سب سے بڑی جماعت بن گئی، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) 160 نشستوں کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے 45 نشستیں حاصل کیں۔
دیگر جماعتوں میں مسلم لیگ (ق) اور جمعیت علمائے اسلام(جے یو آئی) 15،15 اور جماعت اسلامی کے 5 امیدوار کامیاب ہوئے، مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم)، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)،گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے)، بلوچستان نیشنل عوامی پارٹی (بی این پی)، مسلم لیگ ضیا سمیت چھوٹی پارٹیوں نے نام دیگر نشستیں آئیں۔
قومی اسمبلی میں آزاد امیدواروں نے مجموعی طور پر 101، مسلم لیگ (ن) نے 75، پی پی پی نے 54 نشستیں حاصل کیں اور سرفہرست جماعتیں رہیں، جمعیت علمائے اسلام نے 4، مسلم لیگ (ق) 3، استحکام پاکستان پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے 2،2، مجلس وحدت المسلمین، مسلم لیگ ضیا، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی)، نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور پختونخوا نیشنل ملی عوامی پارٹی ایک،ایک نشست جیتنے میں کامیاب رہی۔
خیبربختونخوا میں صوبائی اسمبلی کی 90 نشستوں پر آزاد امیدوار ، جمعیت علمائے اسلام کے7، مسلم لیگ (ن) کے 5، پی پی پی کے 4، جماعت اسلامی کے 3، پی ٹی آئی پارلیمنٹرین (پی ٹی آئی پی) 2، اور ایک نشست عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) کو حاصل ہوئی۔
پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اور دیگر سمیت مجموعی طور پر 138 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے، مسلم لیگ (ن) کو 137، پی پی پی کو10، مسلم لیگ (ق) کو 8، استحکام پاکستان پارٹی، مسلم لیگ ضیا اور تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو ایک،ایک نشست ملی۔
سندھ اسمبلی کی 84 نشستوں پی پی پی کامیاب ہوئی، ایم کیو ایم پاکستان کو 28، آزاد امیدوار13، جی ڈی اے اور جماعت اسلامی کو بالترتیب 2،2 نشستیں حاصل ہوئیں۔
بلوچستان اسمبلی میں پی پی پی اور جمعیت علمائے اسلام کو 11،11 نشستیں حاصل ہوئیں، مسلم لیگ (ن) کو 10 نشستیں ملیں، بلوچستان عوامی پارٹی کو 4، نیشنل پارٹی کو 3، عوامی نیشنل پارٹی کو دو، بلوچستان نیشنل پارٹی، بی این پی عوامی، حق دو تحریک بلوچستان اور جماعت اسلامی کو ایک،ایک نشست حاصل ہوئی۔