اسلام آباد: ملک بھر میں عام انتخابات 2024ء کیلیے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا اور اب ووٹوں کی گنتی اور غیر حتمی غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ملک بھر میں 12ویں عام انتخابات 2024ء کے لیے پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہا۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے حوالے سے بھی خاص انتظامات کیے گئے۔ مجموعی طور پر پولنگ پرامن ماحول میں منعقد ہوئی۔
غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 130 سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف 731 ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ امیدوار یاسمین راشد دوسرے نمبر پر رہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 71 میں خواجہ آصف آگے جبکہ پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار ریحانہ ڈار دوسرے نمبر پر ہیں۔
حلقہ این اے 15 میں خرم شہزاد 1148 ووٹ لے کر پہلے جبکہ میاں جاوید لطیف دوسرے نمبر پر ہے۔
کوئٹہ مستونگ این اے 261 کے پہلے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق سردار اخترمینگل نے103ووٹ حاصل کرکے پہلے جبکہ مولانا عبدالغفورحیدری دوسرے نمبر پر 94 ووٹ حاصل کیے۔
پشاور کے حلقہ این اے 32 کے گلبہار پولنگ اسٹیشن مرد کے ایک پولنگ بوتھ کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے نامزد آزاد امیدوار آصف خان 60 ووٹ لیکر آگے ہیں۔
حلقہ این اے 32 کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شعیب شاہین 324 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے۔
اسلام آباد کے حلقہ این اے 47 کے پولنگ سٹیشن نمبر 338 میل بوتھ کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار شعیب شاہین 157 ، مسلم لیگ ن کے طارق فضل چودھری 98 ووٹ لے کر دوسرے جبکہ مصطفی نواز کھوکھر 23 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پو موجود ہیں۔
کراچی کے حلقہ این اے 233 کے 1 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق ایم کیو ایم کے محمد جاوید خان 550 ووٹ لے کر آگے
کراچی: آزاد امیدوار محمد حارث 410 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
حلقہ این اے 234 کورنگی کے 1 پولنگ اسٹیشن کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق ایم کیو ایم کے عامر معین پیرزادہ 790 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔
قبل ازیں ملک بھر میں حکومت نے بغیر بتائے موبائل سروس معطل کردی۔ بیشتر علاقوں میں موبائل سگنلز بند، انٹرنیٹ کی سروس بھی متاثر رہی۔
سیاست دانوں کی جانب سے موبائل سروس بحالی کا مطالبہ کیاگیا ۔بلاول بھٹو، بیرسٹر گوہر، حافظ نعیم سمیت متعدد سیاسی رہنماؤں نے موبائل اور انٹرنیٹ سروس فوری بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
ملک کے زیادہ تر حلقوں کے اسٹیشنز میں پولنگ کا عمل بروقت 8 بجے شروع ہوگیا تاہم بعض اسٹیشنز میں پولنگ بروقت شروع نہ ہوئی اور تاخیر کا شکار ہوگئی، جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کا کہنا ہے کہ آر او نے رات 2 بجے تک نتیجہ جاری کرنا ہے تاہم نتائج 2 بجے سے پہلے بھی آ سکتے ہیں۔
دولت مشترکہ ممالک کے مبصرین نے اسلام آباد سمیت مختلف شہروں کے پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے ووٹنگ کی صورتحال کا جائزہ لیا اور ریٹرننگ افسران سے ملاقاتیں بھی کیں۔
پولنگ کے دوران چند ناخوش گوار واقعات بھی پیش آئے۔ ڈی آئی خان میں انتخابات کے لیے سیکیورٹی پر تعینات ایلیٹ فورس کی موبائل وین پر بم حملے میں 5 اہلکار شہید اور 4 زخمی ہو گئے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ 232 میں پریزائیڈنگ افسر سے بیلٹ پیپر چھین لیے گئے۔ سیاسی جماعت کے مسلح افراد الیکشن عملے کو زدوکوب کرکے متعدد بیلٹ پیپر چھین کر فرار ہوگئے۔ راولپنڈی اور دیگر شہروں میں بعض پولنگ اسٹیشنز کے باہر سیاسی کارکنوں میں تصادم بھی ہوا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں ووٹنگ کا وقت شام 5 بجے تک ہے۔ ووٹنگ کا وقت بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔
دوسری جانب بہت سے پولنگ اسٹیشن میں پانچ بجے دروازے بند کردیے گئے اور احاطے میں موجود ووٹرز کے ووٹ پانچ کے بعد بھی کاسٹ کیے جانے کا عمل جاری رہا۔
الیکشن کمیشن مانیٹرنگ سیل میں مختلف جماعتوں اور شہریوں کی جانب سے 50 سے زائد شکایت موصول ہوئیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بیشتر شکایات کا فوری ازالہ کر دیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے فارم 45 کی تیاری اور تفصیل سے متعلق ہدایات جاری کر دیں اور کہا ہے کہ فارم 45 کی تصویر لیکر ریٹرننگ افیسر کو بذریعہ موبائل فون بھیجیں، اگر موبائل فون کے سگنلز نہ ہوں یا کسی بھی وجہ سے فارم 45 کی ترسیل میں دشواری پیش آئے تو پریزائیڈنگ افسر کا انتظار کیے بغیر ریٹرننگ افسر فارم 45 اور پولنگ کا سامان لیکر آر او آفس فوری روانہ ہو اور ترسیل کو یقینی بنائے۔
پریزائیڈنگ افسران، سینئر اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران مکمل احتیاط سے فارم 45 تیار کریں تاکہ غلطی کی گنجائش نہ رہے، ہدایت نامے میں کہا گیا پریزائیڈنگ افسران ، سینئر اسسٹنٹ پریذائڈنگ افسران فارم 45 پر اپنے شناختی کارڈ والے دستخط کریں، پولنگ اسٹیشن میں موجود امیدوار الیکشن ایجنٹس پولنگ ایجنٹس سے فارم 45 پر مختص مقررہ جگہ پر دستخط کریں۔
امیدوار، الیکشن ایجنٹ یا پولنگ ایجنٹ دستخط سے انکار کرے یا گنتی ختم ہونے سے پہلے پولنگ اسٹیشن چھوڑے تو پریزائیڈنگ افسر فارم 45 پر مختصر وجہ تحریر کریں، دستخطوں کے بعد پریزائیڈنگ افسران فام 45 کی ایک کاپی پولنگ اسٹیشن کے باہر نمایاں جگہ پر چسپاں کریں، فام 45 کی دستخط شدہ کاپی کی نقول وہاں موجود پولنگ ایجنٹوں اور مبصرین کو فراہم کریں۔
الیکشن کمیشن نے شکایت کے اندراج کیلیے ہیلپ لائن نمبر 051111327000 جاری کردیا۔ ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مذکورہ نمبر پر کال کرکے شکایت درج کرواسکتی ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ عام انتخابات کے پیش نظر 24 گھنٹے ہیلپ لائن پر شکایت درج کروا جاسکتی ہے۔