پنجاب کے علاقے پاکپتن میں پسند کی شادی کے بعد بیان دینے کیلیے آنے والی 19 سالہ بھانجی کو ماموں نے کمرہ عدالت میں فائرنگ کر کے قتل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکپتن کے علاقے ملکہ ہانس سے تعلق رکھنے والی 19 سالہ تحریم نے ڈیڑھ ماہ قبل زاہد نور نامی شخص سے پسند کی شادی کی تھی اور وہ آج عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرانے آرہی تھی۔
مقتولہ کے عدالت پہنچنے سے قبل ماموں کمرے میں موجود تھے جنہوں نے تحریم کے آتے ہی فائرنگ کی اور پھر موقع سے فرار ہوگیا۔
پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر اُسے ضابطے کی کارروائی کیلیے ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس نے موقع سے لاش کو تحویل میں لے کر اسے ضابطے کی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کردیا جبکہ وقوعہ سے شواہد بھی اکھٹے کرلیے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپہ مار کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مقتولہ کی یہ دوسری شادی تھی۔