لاہور: عالمی شہرت یافتہ پاکستانی گلوکار و قوال راحت فتح علی خان نے اُن کے ملازم کے ہاتھوں گُم جانے والی بوتل کی حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا۔
راحت فتح علی خان نے حال ہی میں عدیل آصف کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں اُنہوں نے اس بوتل کے بارے میں بات کی جس کی وجہ سے اُنہوں نے اپنے ملازم پر بدترین تشدد کیا تھا۔
اس پوڈکاسٹ کا ایک مختصر ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں راحت فتح علی خان نے کہا کہ “میں نے اپنے شاگرد کو مارا پیٹا جوکہ میری غلطی تھی اور میں نے اپنی اس غلطی پر شاگرد سے معافی بھی مانگی”۔
راحت فتح علی خان نے کہا کہ “میں اس بوتل کی حقیقت بھی بتانا چاہتا ہوں جس کا سب سوشل میڈیا پر مذاق بنا رہے ہیں کہ وہ کوئی دوسری بوتل تھی”۔
گلوکار نے کہا کہ “اُس بوتل میں میرے پیر کا دم کیا ہوا پانی تھا اور وہ بوتل اُس شاگرد کے پاس تھی جو اُس سے کھو گئی تھی”۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ “لوگ مذاق بنا رہے ہیں لیکن اس معاملے کی گہرائی کو نہیں سمجھ رہے کہ یہ میرا اور میرے پیر کا روحانی معاملہ تھا اور وہ بوتل میرے لیے بہت زیادہ اہم تھی۔
یاد رہے کہ 27 جنوری کو سوشل میڈیا پر راحت فتح علی خان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ اپنے گھریلو ملازم پر تشدد کررہے تھے، مذکورہ ویڈیو میں گلوکار اپنے ملازم سے کسی بوتل کا پوچھ رہے تھے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد راحت فتح علی خان نے اپنے بیان میں کہا کہ سب سے پہلے میں اپنے رب سے معافی کا طلبگار ہوں، اُس کے بعد اپنے خاندان، دوستوں، عزیز و اقارب، مداحوں سے بھی معافی مانگتا ہوں کیونکہ انہیں میرے اس رویے کی وجہ سے تکلیف پہنچی ہے۔
گلوکار نے دعویٰ کیا کہ اُن کی سوشل میڈیا پر تین روز قبل وائرل ہونے والی ویڈیو 9 ماہ پرانی ہے جو اُن کے مخالفین نے حال ہی میں کی جانے والی پریس کانفرنس کے بعد جان بوجھ کر شیئر کی۔