واشنگٹن: اسرائیلی الزامات کے بعد امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، اٹلی اور فن لینڈ سمیت متعدد ممالک نے اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی اونروا کیلئے فنڈنگ معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا کو ان الزامات پر گہری تشویش ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کی جانب سے کیے گئے دہشتگردانہ حملے میں UNRWA کے 12 ملازمین ملوث ہو سکتے ہیں، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے بات کر کے تحقیقات کرنے پر زور بھی دیا ہے۔
ادھر اسرائیل کی وزارت خارجہ نے امریکا، کینیڈا، برطانیہ، آسٹریلیا، اٹلی اور فن لینڈ کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کی فنڈنگ روکنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
اسرائیلی الزامات کے بعد ’اونروا‘ نے اپنے کئی ملازمین کے کنٹریکٹ ختم کرنے کا اعلان کر دیا، اونروا کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی حکام نے اونروا کو اس کے متعدد ملازمین کے حملوں میں ملوث ہونے کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں۔
فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ انسانی امداد فراہم کرنے کی ایجنسی کی صلاحیت کے تحفظ کیلئے میں نے ان ملازمین کے کنٹریکٹس کو فوری طور پر ختم کرنے اور بغیر کسی تاخیر کے سچ ثابت ہونے تک تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کوئی بھی اقوام متحدہ کی بنیادی اقدار سے غداری کرتا ہے وہ ان لوگوں سے بھی غداری کرتا ہے جن کی ہم خدمت کرتے ہیں۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا کہ امریکا، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، ہالینڈ، سوئٹزرلینڈ، فن لینڈ، آسٹریلیا اور کینیڈا نے اونروا کو دیئے جانے والے فنڈز کو روک دیا ہے، میں ان ممالک سے جنہوں نے اونروا کیلئے فنڈز کو روکا ہے میں ان سے اپیل کرتا ہوں اور اس بات کی ضمانت دیتا ہوں کہ اونروا کی امدادی خدمات جاری رہیں گی۔