واشنگٹن: امریکی ریاست سان فرانسسکو میں بھارت سے علیحدگی اور سکھوں کے لیے نئے وطن کے قیام کے لیے خالصتان ریفرنڈم کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں ہزاروں سکھ ووٹ ڈالیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارکے مطابق امریکا میں خالصتان ریفرنڈم کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئیں جس کے لیے ریلیاں نکالی گئیں اور عوامی مقامات پر پمفلٹس تقسیم کیے گئے۔
سکھ رہنماؤں نے عوامی اجتماعات سے خطاب میں بھارتی حکومت کی سکھوں سے امتیازی سلوک، غیر منصفانہ رویہ اور سکھوں کو کچلنے کے لیے کی جانے والے ہتھکنڈوں سے آگاہ کیا۔
امریکی ریاست سان فرانسسکو میں ہونے والے خالصتان ریفرنڈم میں ہزاروں سکھ بھارت سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیں گے۔
یاد رہے کہ خالصتان ریفرنڈم کا آغاز 31 اکتوبر 2021 کو لندن سے ہوا تھا اور اب تک کینیڈا، سوئٹزرلینڈ اور اٹلی میں بھی ووٹنگ ہوچکی ہے۔
بھارت کی مودی سرکار اس ریفرنڈم سے اتنی خوف زدہ ہے کہ پہلے ریفرنڈم کے بعد سے سکھ رہنماؤں کو بیرون ملک قتل کرنے کی سازش کر رہی ہے۔
کینیڈا کے وزیراعظم نے وہاں ایک خالصتان رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد پیش کرتے ہوئے سخت احتجاج کیا تھا جب کہ امریکا نے بھی ایک سکھ رہنما کے قتل کی بھارتی سازش کو پکڑ کر اسے ناکام بنایا ہے۔