لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ تینوں سابقہ حکمران پارٹیاں ملک کی بہتری کے لیے کوئی کام نہیں کرسکیں ۔پی پی سندھ میں تباہی کے بعد پورے ملک پر حکمرانی چاہتی ہے۔
کراچی میں تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے وسائل کی کمی نہیں، پاکستان کا معاشی مسئلہ یہ ہے کہ اخراجات زیادہ اور کم آمدن ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں دو بار کے پی کے کا وزیر خزانہ رہا، جب عہدہ سنبھالا تو صوبے پر بھاری قرض تھا، اپنے دور میں کے پی کے کو قرض فری کروایا، اصل مسئلہ دیانت داری کا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی پاکستان نے گزشتہ ایک سال سے اپنے منشور پر کام کیا ہے، ہمارے پاس ہر شعبے کے ماہرین ہیں جن کی تعداد 1200 ہے، زراعت، صنعتی ترقی، تعلیم اور صحت سب کے لئے مکمل منصوبہ ہے۔
سراج الحق نے زور دیا کہ فیصلہ کیا ہے کہ 8 فروری کے بعد ایران اور افغانستان کو ایک میز پر بٹھائیں گے، ہم چاہتے ہیں اس خطے میں امن ہو، تینوں ممالک کی امن کانفرنس بلائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ زہریلے اختلافات کو ختم کرنے کا ارادہ ہے، تمام سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کو ایک ساتھ بیٹھائیں گے، ہم کو بڑے دشمن سے لڑنا ہے، جو تکونی جنگ چھیڑنا چاہتاہے، اس کے لئے سب کو مل کر چلنا ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کا بجٹ ایک ہی کلاس کے لوگ بناتے ہیں جو کبھی ریٹائرڈ نہیں ہوتے، وہ آئی ایم ایف کے لوگ ہوتے ہیں جو ان کے فیصلے پر ہی عمل کرتے ہیں، قرض در قرض کا حصول آئس ہیروئین سے زیادہ خطرناک نشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کا 14ہزار کا مجموعی بجٹ ہے، جس میں 7200ارب روپے سود کی مد میں ادا کریں گے تو مزید قرضے ہی لیتے رہیں گے۔
سراج الحق نے ایک بیان میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے مسلسل پندرہ سال سندھ پر حکومت کی ، وہ سندھ میں تباہی کے بعد پورے ملک پر حکمرانی چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے سربراہ تین باریوں کے بعد چوتھی باری کی خواہش رکھتے ہیں، تینوں سابقہ حکمران پارٹیاں ملک کی بہتری کے لیے کوئی کام نہیں کرسکیں، عوام خاندانوں کی حکمرانی سے تنگ آچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی ہی ملک میں امن ، انصاف اور ترقی لائے گی، عوام 8 فروری کو ترازو پر مہر لگائیں ، ہم انہیں خوشحال پاکستان دیں گے۔