لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی ٹکٹ ہولڈر سلمان اکرم راجہ کو آزاد قرار دینے کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سلمان اکرم راجہ کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی نے سلمان اکرم راجہ کو الیکشن لڑنے کا ٹکٹ جاری کیا ہے، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن لڑنے والے امیدوار کے بیلٹ پیپر پر پارٹی کا نام لکھا ہوتا ہے جس میں شمولیت کرنا چاہتا ہے؟۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ بیلٹ پیپرز پر آزاد امیدوار کا نام نہیں لکھا ہوتا الیکشن کے تین دن بعد کسی بھی پارلیمانی پارٹی میں شمولیت کرنا ہوتی ہے، میری درخواست ہے الیکشن کمیشن پارٹی کے نامزد امیدواروں کے بیلٹ پیپرز پر آزاد امیدوار نہ لکھیں پارٹی کا نام ساتھ لکھیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ قانون کے مطابق 2 طرح کے امیدوار ہوتے ہیں، ایک آزاد امیدوار اور دوسرے جن کو پارٹی نے نامزد کیا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کو کیا تحفظات ہیں؟ درخواست گزار نے جواب دیا کہ میری عدالت سے دو استدعا ہیں، مجھے پارٹی کا امیدوار سمجھا جائے، مجھے آزاد امیدوار ڈکلیئر نہ کیا جائے، پی ٹی آئی سیاسی جماعت کے طور پر موجود ہے، الیکشن کمیشن کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ پارٹی کا انتخابی نشان امیدوار کو نہ دے، یہ اختیار نہیں ہے کہ پارٹی سے الگ کر دے۔
وکیل درخواست گزار نے مزید کہا کہ اگر پارٹی کے پاس انتخابی نشان نہیں ہے تو پارٹی کے نامزد امیدوار کو بھی پارٹی کا انتخابی نشان نہیں دیا جائے گا تاہم یہ نہیں ہوگا کہ پارٹی کا نام ہی نہ دیا جائے۔
بعدازاں عدالت نے درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 25 جنوری تک ملتوی کردی۔