پیپلز پارٹی کی رہنماء پلوشہ خان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کے ایک حلقے میں الیکشن لڑنے کی وجہ سے پورے پنجاب سے مسلم لیگ ن کے پاوٴں اکھڑ گئے ہیں۔ لاہور آپ کے لیے تو نیا ہو سکتا ہے، بلاول بھٹو کے لیے نہیں، آپ اقتدار کی خاطر تعصب اور صوبائیت کے شعلے بھڑکانا چاہتے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پلوشہ خان نے کہا کہ ایک جماعت چوتھی دفعہ حکومت کی خواہشمند ہے، وہ کہتے ہیں ہم بدتہذیبی نہیں کرنا چاہتے، دوسری طرف تیسرے درجے کے لوگوں کو گالی گلوچ پر لگایا ہوا ہے، ہم اس نہج پر نہیں جانا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور آپ کے لیے تو نیا ہو سکتا ہے، بلاول بھٹو کے لیے نہیں، آپ اقتدار کی خاطر تعصب اور صوبائیت کے شعلے بھڑکانا چاہتے ہیں، آپ سے پہلے یہ کام انگریز نے کیا تھا۔
پلوشہ خان کا کہنا ہے کہ کیا وجہ ہے پورے پنجاب کو چھوڑ کر ساری ن لیگ ایک حلقے پر بیان بازی کر رہی ہے، ایک حلقے پر ان کی نیندیں اڑی ہوئی ہیں، وہ کہتے ہیں کہ لاہور کو بلاول بھٹو کراچی بنانا چاہتے ہیں، ان کے ایک اور لیڈر کہتے رہے سندھ کے وڈیرے یہاں کیا کر رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کی رہنما نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کا بھٹہ بٹھانا مریم اورنگزیب جیسے لوگوں کے سر ہے، ان جیسے لوگ ملازمت کی بنا پر سیاست میں ہیں، اسی پنجاب نے بلاول کے نانا اور والدہ کو حکومت دی، پنجاب سے دولت لوٹ لوٹ کر انگلستان لے گئے وہاں ایون فیلڈ بنایا۔
پلوشہ خان نے مزید کاہ کہ لاہور کو کراچی بنانے کا طنز کرنا کراچی کے لوگوں کی توہین ہے، عون چوہدری اور غلام سرور آپ کی ٹکٹ پر کیا کر رہے ہیں، مریم نواز پر برا وقت آیا تھا تو اس وقت بلاول بھٹو باہر نکلے تھے۔ کیا پورے پاکستان میں کوئی بندہ نہیں جو آپ کو منشور لکھ کر دے دے، ن لیگ اب تک اپنا منشور ہی سامنے نہیں لاسکی، آپ کے منشور کا ایک ہی نکتہ سامنے آیا ہے کہ ہماری بات ہوگئی ہے، اردو کا قاعدہ لکھنے اور منشور لکھنے میں بہت فرق ہے۔