کراچی:متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال نے مسلم لیگ (ن) سے این اے 242 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ ہونے کی وجہ بتادی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی کی سیٹیں، این اے 242 پر مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم کے اتقاق میں رکاوٹ بنیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر نے کہا کہ میں این اے 242 سے شہباز شریف کی حمایت میں دستبرداری کےلیے تیار تھا، خواہش تھی شہباز شریف این اے 242 پر الیکشن لڑیں اور ہم ان کے سامنے کھڑے نہ ہوں۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پھر مسلم لیگ ن سے بات آئی وہ جیت کے بعد این اے 242 کی سیٹ چھوڑ دیں گے، طے ہوا کہ ضمنی انتخاب میں ہم کھڑے ہوں گے اور یہ سیٹ ہمارے پاس آجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں اس حلقے کی صوبائی نشستوں پر کوئی بات نہیں ہوئی تھی، میں نے کہا تھا کہ اس سیٹ پر ضمنی انتخاب ہی لڑوں گا۔
انکا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے این اے 242 کی صوبائی نشستوں سے بھی ایم کیو ایم پاکستان کی دستبرداری کی خواہش کی۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ صوبائی نشستیں بھی چھوڑ دیتے تو ہم تو اس حلقے سے فارغ ہوجاتے۔ تاہم بات چیت کے دوران ہوا معلوم ہوا کہ شہباز شریف این اے 242 سے دستبردار ہو رہے ہیں۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہمارے اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان انڈراسٹینڈنگ ہے، اس میں کوئی مسئلہ نہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر نے کہا کہ این اے 247 پر بھی پارٹی نے میرے کاغذات جمع کروائے، جو میں نہیں چاہتا تھا، اللّٰہ کا کرنا ہوا کہ اس نشست پر خواجہ اظہار الحسن کےلیے دستبردار ہوگیا۔