اسلام آباد: نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کاکہنا ہے کہ عدلیہ کے خلاف گھٹیا اور غلیظ مہم کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عدلیہ مخالف مہم چلانے والوں کیخلاف آئین و قانون کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں، عدم برداشت اور جھوٹ کے کلچر کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 19 میں آزادی اظہار رائے کے بارے میں تفصیل سے لکھا ہوا ہے۔ ایف آئی اے ، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور متعلقہ ادارے اکاوٴنٹس کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں، کئی سو اکاوٴنٹس مانیٹر کئے گئے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
نگران وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے عوام کی ملکیت ہوتے ہیں، عدلیہ کے خلاف ملک میں گھٹیا اور غلیظ مہم چلائی گئی، عدلیہ مخالف مہم چلانے والوں کیخلاف آئین و قانون کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں، عدم برداشت اور جھوٹ کے کلچر کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وضاحت سے کہہ رہا ہوں کہ ملک آئین کے تحت چل رہا ہے، آئین کے تحت ہی نگران حکومت قائم ہوئی اور اسی طرح نئی قانونی اور آئینی حکومت وجود میں آئے گی، 8 فروری کو عام انتخابات ہوں گے، آئین میں لکھا ہے ملک منتخب نمائندے چلائیں گے۔
اس موقع پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے حکام نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی اے کے پاس مواد کو بلاک کرنے کا اختیار ہے، تمام ادارے ہمیں میڈیا اور سوشل میڈیا کے حوالے سے آگاہ کرتے ہیں، ہمارے سوشل میڈیا کمپنیز کے ساتھ ہر 3 اور 6 ماہ کے درمیان اجلاس ہوتے ہیں، سوشل میڈیا سے متعلق عوامی آگاہی بہت ضروری ہے۔
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ سائبر کرائم ونگ مکمل طور پر چوکنا ہے، سوشل میڈیا پر بہت سے اکاوٴنٹس کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں، 500 سے زائد اکاوٴنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ کسی کو بھی ملکی سلامتی کو داوٴ پر لگانے کی اجازت نہیں دیں گے، سوشل میڈیا پر چلائے گئے مواد کے باعث مستقبل میں شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔