کراچی: عوامی کالونی کورنگی سیکٹر 28 میں نوجوان کو اس کی مہندی والے دن دوست نے دیگر دو ساتھیوں کے ہمراہ فائرنگ کرکے قتل کر دیا، مقتول کی شادی 23 جنوری کو طے تھی۔
پولیس کے مطابق نوجوان کو اس کے دوست طلحہٰ نے دیگر دو ساتھیوں کے ہمراہ فائرنگ کرکے قتل کیا تھا تاہم پولیس نے طلحہ کو حراست میں لے لیا اور ابتدائی تفتیش میں طلحہٰ نے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے لیکن قتل میں ملوث دیگر دو ملزمان کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
جمعے کی شب عوامی کالونی تھانے کے علاقے کورنگی سیکٹر28 دارالعلوم کے عقب سے ایک نوجوان کی لاش ملی تھی جسے نامعلوم مسلح ملزمان نے چہرے پر فائرنگ کرکے قتل کیا تھا لیکن فوری طور پر مقتول نوجوان کی شناخت ممکن نہیں ہوسکی تھی، ہفتے اور اتوار کی شب مقتول نوجوان کی شناخت 23 سالہ اسامہ جاوید نبی بخش کے نام سے کی گئی۔
مقتول نوجوان مکان نمبر آر 313 کورنگی نمبر ڈیڑھ کا رہائشی اور نجی کمپنی میں ملازمت کرتا تھا، مقتول نوجوان کے قتل کا مقدمہ الزام نمبر24/75 بجرم دفعات 34/302 کے تحت مقتول کے والد نبی بخش کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔ مقدمے میں مقتول نوجوان کے دوست طلحہٰ اور اس کے دیگر ساتھیوں کو نامزد کیا گیا ہے۔
مقتول کے والد نے پولیس کو بیان دیا کہ وہ رکشہ چلاتے ہیں اور ان کے چار بچے ہیں، ان کے گھر میں مقتول بیٹے اسامہ کی شادی کی رسومات چل رہی تھی اور 23 جنوری کو بیٹے کی شادی طے تھی۔
بیان میں والد نے بتایا کہ 19 جنوری کو بیٹے کی مایوں کی تقریب تھی اور ہم لوگوں نے دلہن کے گھر بری لیکر جانا تھا لیکن رات تقریباً 10 بجے کے قریب بیٹے اسامہ کا دوست طلحہٰ گھر آیا اور اسامہ کو اپنی گاڑی میں بیٹھا کر لے گیا ہم لوگ دلہن کے گھر سے واپس آئے تو اسامہ گھر میں موجود نہیں تھا جس پر اسامہ کو فون کیا تو اس کا نمبر بند تھا جس پر اس کی تلاش شروع کر دی گئی۔
مقتول کے والد نے بتایا کہ ہفتے کی شب ہمیں معلوم ہوا کہ دارالعلوم کراچی کے پاس سے ایک جوان العمر شخص کی گولیاں لگی لاش ملی ہے جسے کسی نامعلوم نے گولیاں مار کے قتل کیا ہے جس پر ہم نے فوری عوامی کالونی پولیس سے رابطہ کیا اور پولیس کی جانب سے ہمیں نوجوان کی تصاویر دیکھائی گئیں تو میں نے اپنے بیٹے کو شاخت کرلیا۔ میرا دعویٰ ہے کہ مقتول بیٹے کو اس کے دوست طلحہٰ نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ ملکر کسی رنجش یا دشمنی پر فائرنگ کرکے قتل کیا ہے۔
مقتول نوجوان اسامہ کی نماز جنازہ گزشتہ روز بعد نماز ظہر کورنگی نمبر ڈیڑھ میں واقعے عثمانیہ مسجد میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں مقتول کے اہلخانہ، عزیز و اقارب اور علاقہ مکین بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ بعدازاں، مقتول نوجوان کی میت کورنگی نمبر ایک قبرستان لے جائی گئی جہاں مقتول نوجوان کو آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کیا گیا۔
نماز جنازہ سے قبل، مقتول کے والد نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے مقتول بیٹے کی ایک ماہ قبل ہی طلحہٰ سے دوستی ہوئی تھی اور طلحہٰ کو مقتول کے دیگر دوست بھی جانتے ہیں، بیٹے نے طلحہٰ سے کیوں دوستی کی اس کا علم نہیں ہے، بیٹے کی پسند کی شادی تھی اور سب لوگ اس شادی سے راضی تھے البتہ طلحہٰ میرے بیٹے سے کیا چاہتا تھا اور کیوں قتل کیا میرے علم میں نہیں ہے۔
انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور جوان بیٹے کے قتل میں جو بھی ملوث ہے اسے فوری گرفتار کرکے قرار واقعے سزا دی جائے۔
ایس ایچ او عوامی کالونی عدنان بخاری نے بتایا کہ پولیس نے مقتول اسامہ کے دوست طلحہٰ کو حراست میں لیکر قتل کی واردات میں استعمال کی جانے والی گاڑی قبضے میں لے لی ہے، گاڑی سے خون کے نمونے اور گولیوں کے 3خول بھی تحویل میں لیے گئے ہیں جنہیں فارنزک لیبارٹری میں بھجوایا جائے گا۔
انھوں نے بتایا کہ زیر حراست ملزم طلحہٰ نے اپنا اعتراف جرم بھی کرلیا ہے، مقتول نوجوان اسامہ کے قتل میں زیر حراست طلحہٰ کے دو ساتھی مفرور ہیں اور ایک مفرور ملزم نے ہی مقتول اسامہ پر گولیاں چلائی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ پولیس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے جلد تمام حقائق سامنے آجائیں گے۔