اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عام انتخابات مقررہ وقت پر پُرامن ماحول میں کروانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ وفاقی کابینہ نے ایران کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کی حمایت بھی کردی۔
پاک ایران کشیدگی اور ملکی صورت حال کے پیش نظر نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں تمام سروس چیفس اور وفاقی وزرا نے شرکت کی۔
اجلاس میں ایران کے ساتھ تعلقات اور حالیہ کشیدگی پر غور کے ساتھ ملک میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے التوا کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی جبکہ فورم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عام انتخابات مقررہ وقت پر پُرامن ماحول میں کروائے جائیں گے۔
علاوہ ازیں نگران وفاقی کابینہ نے قومی سلامتی کمیٹی اور ایران کے حوالے سے حکومتی فیصلوں کی توثیق کردی۔
وفاقی کابینہ نے بھی اتفاق کیا کہ پاکستان کی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ایران سے بہتر تعلقات رکھنے کا فیصلہ درست ہے مگر ملک کی سلامتی کے آگے کچھ نہیں ہے۔
کابینہ اجلاس میں شریک اراکین نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر وزارت خارجہ کی جانب سے ایران سے سفیر واپس بلانا ٹھیک فیصلہ تھا۔
کابینہ نے ملک کی سیکیورٹی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ایران سے تعلقات بحال کرنے کی کوششوں کی حمایت بھی کی۔