اسلام آباد: الیکشن کمیشن رکن نے کہا ہے کہ بلا ہم نے نہیں چھینا یہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے، اس توہین کیس کو بھی دو سال ہوگئے جیل میں جو کچھ ہوا اس پر تحمل کا مظاہرہ کیا۔
الیکشن کمیشن میں توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین کمیشن پیش ہوئے۔
وکیل شعیب شاہین نے پچھلی سماعت میں اپنی عدم موجودگی کے باوجود عمران خان اور فواد چوہدری پر توہین الیکشن کمیشن کیس میں فرد جرم عائد کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے حلقے میں سیاسی مہم چلا رہا تھا، پھر بھی کارروائی آگے چلائی گئی، یہ کوئی اچھی روایت نہیں قائم ہو رہی، ہم سے بلے کا انتخابی نشان بھی چھینا گیا، ہمارے خلاف الیکشن کے دنوں میں توہین کمیشن کے کیسز شروع کردیے گئے۔
بلوچستان اور سندھ سے الیکشن کمیشن ارکان نے کہا کہ بلا ہم نے نہیں چھینا یہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے، اس توہین کیس کو بھی دو سال ہوگئے، یہ ابھی کے نہیں ہیں، 2018 میں بھی یہ ہوا تھا، برا بھلا کہنے کا کوئی معیار ہوتا ہے۔
ممبر سندھ نے عمران خان کے بیان کے بارے میں اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں جو کچھ ہوا اس پر ہم کچھ نہیں بولے ، ایسا ہم نے کبھی نہیں دیکھا ، پھر بھی ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔
وکیل شعیب شاہین نے دلائل دیے کہ اب 8 فروری تک یہ معاملہ حل ہونا ضروری نہیں ہے، مجھے بعد کی تاریخ دیں، آپ کے کندھوں پر اس معاملے سے بھی بھاری ذمہ داری ہے۔
بعدازاں کمیشن نے وکیل شعیب شاہین کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت 24 جنوری تک ملتوی کر دی۔