راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے قومی اسمبلی کے دونوں حلقوں سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔
شیخ رشید احمد نے راولپنڈی کے حلقہ این اے 57 اور 56 سے عوامی مسلم لیگ کے ٹکٹ پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے جسے ریٹرننگ افسر نے اسکروٹنی مکمل ہونے کے بعد مسترد کردیا۔
حلقہ این اے 56 کے ریٹرننگ افسرنظارت شاہ کے مطابق شیخ رشید کے کاغذات نامزدگی پر عائد ہونے والے اعتراضات درست ہیں، جس کی بنیاد پر اُن کے کاغذات مسترد کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شیخ رشید پر اراضی میں گھپلے، ڈیفالٹر، انکم ٹیکس گوشواروں میں غلط بیانی کا الزام ثابت ہوا جس کی بنیاد پر حلقہ این اے 56 سے اُن کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے ہیں۔
اس سے قبل حلقہ این اے 57 سے شیخ رشید، شیخ راشد شفیق، کے کاغزات نامزدگی مسترد کیے گئے۔
دوسری جانب دونوں حلقوں سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ آدھے گھنٹے کے ہنگامی نوٹس پر قابل احترام آر او نے مجھے آج کمشنر آفس طلب کیا۔
انہوں نے کہا کہ مری ریسٹ ہاوس کے حوالے سے جو الزام لگا اس کے پیسے دینے کے لیئے تیار ہوں، ایک زمین کے مچلکے ڈکلیئر نہ ہونے کا الزام بھی لگایا گیا میری اپنی جو بھی زمین ہے میرے نام پر ہے، سپریم کورٹ نے زمین کے کاغذات کے معاملے میں میرے حق میں فیصلہ دیا۔
شیخ رشید نے کہا کہ میرے اوپر ٹیکس چھپانے کا بھی الزام لگایا ، آج تک ٹیکس نہیں چھپایا ہے۔ مجھے نااہل کیا گیا مجھے نا اہلی قبول ہے، میں کئی مرتبہ وزیر رہا 94 ہزار کی کرپشن کیوں کروں گا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے اعلان کیا کہ کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر کل اپیل دائر کروں گا، امید ہے ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ سے ہمیں انصاف ملے گا اور انشا اللہ این اے 56 اور 57 سے قلم دوات ہی جیتے گی۔