اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ بھارت نے حافظ سعید کی حوالگی کا کوئی مطالبہ نہیں کیا، دفتر خارجہ قیاس آرائیوں پر مبنی رپورٹنگ پر تبصرہ نہیں کرے گا۔پاکستان اور روس کے تعلقات وقت کیساتھ مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ رواں برس سفارتی لحاظ سے پاکستان کے لیے اہم رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ سال 2023 پاکستان کی سفارت کاری کے لیے بہت مثبت رہا، پاکستانی وزیر اعظم، وزیر خارجہ، وزیر مملکت نے کئی ممالک کے دورے کیے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کئی ممالک کے کامیاب دورے کیے، اسی طرح سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی کئی ممالک کے دورے کیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے پلوامہ حملے میں بھارتی کی جانب سے کالعدم جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کی حوالگی کے حوالے سے بتایا کہ بھارت نے حافظ سعید کی حوالگی کا کوئی مطالبہ نہیں کیا، دفتر خارجہ قیاس آرائیوں پر مبنی رپورٹنگ پر تبصرہ نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ جموں اینڈ کشمیر مسرت عالم گروپ پر بھارتی پابندی کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ پانچوی سیاسی جماعت ہے جس پر بھارت نے پابندی عائد کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسرت عالم کی قید میں 20 سال کا اضافہ کیا گیا ہے، بھارت تمام حریت رہنماوٴں کو رہا کرے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان نے سال 2023 میں 6 ہزار سے زائد سکھ یاتریوں کو ویزے دیئے، اس سال پاکستان نے 400 بھارتی قیدیوں کو رہا بھی کیا۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ 2023 میں اوورسیز پاکستانیوں کے لیے آن لائن رجسٹریشن بھی شروع کی گئی ہے۔