بیجنگ: چین نے ویڈیو گیمز پر اخراجات میں کمی کیلئے ایسے قوانین کا اعلان کیا ہے جو لوگوں کے ویڈیو گیمز پر خرچ کرنے والے پیسے اور وقت کو محدود کرے گا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق چین میں حکام نے بڑے پیمانے پر قواعد کا اعلان کیا ہے جن کا مقصد ضرورت سے زیادہ اخراجات اور انعامات کو روکنا ہے جو ویڈیو گیمز کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اس مسودہ قانون سے دنیا کی سب سے بڑی گیمز کی مارکیٹ کو دھچکا لگا ہے، یہ قوانین آن لائن گیمز کو انعامات کی پیشکش کرنے سے روکتے ہیں جو صارفین کو کھیلنے اور ضرورت سے زیادہ خرچ کرنے پر آمادہ کرتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق چین میں تمام ویڈیو گیمز کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ صارفین کے اکاؤنٹ میں پیسوں کی حدود کو واضح کریں۔
مسودہ قانون میں کہا گیا ہے کہ آن لائن گیمز کو ایسے انعامات کی پیشکش نہیں کرنی چاہیے جو لوگوں کو ضرورت سے زیادہ کھیلنے اور خرچ کرنے پر آمادہ کریں۔
مسودہ قانون میں یہ بات بھی شامل ہے کہ آن لائن گیمز کو لوگوں کو روزانہ لاگ اِن اور زیادہ پیسے اکاؤنٹس میں رکھنے یا ڈالنے کا بھی نہیں کہنا چاہیے۔
رپورٹس کے مطابق ان قوانین کے حوالے سے 22 جنوری تک عوام سے بھی رائے طلب کی گئی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق چین میں پہلی بار 2021ء میں گیمنگ سیکٹر کے خلاف ایکشن لیا گیا تھا جس میں یہ حکم دیا گیا تھا کہ 18 سال سے کم عمر کے آن لائن گیمرز کو جمعہ ، ہفتہ، اتوار اور دیگر تعطیلات میں صرف ایک گھنٹہ کھیلنے کی اجازت ہوگی۔