سان فرانسسكو: یونیسیف کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نوجوان لڑکوں کے مقابلے میں نوجوان لڑکیاں ایڈز کا زیادہ شکار ہوتی ہیں اور یہ تعداد بڑھتی جارہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یونیسیف کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2022 میں دنیا بھر میں تقریباً 98,000 نوعمر خواتین میں ایچ آئی وی وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔ مزید برآں دنیا بھر میں ہر روز 10 سے 19 سال کی عمر کے درمیان 384 خواتین ایچ آئی وی سے متاثر ہوتی ہیں۔
میڈیسن کی ایک پروفیسر اور سان فرانسسکو میں یو سی ایس ایف جنرل ہسپتال میں ایچ آئی وی، متعدی امراض اور گلوبل میڈیسن ڈویژن کی ایسوسی ایٹ چیف، ڈاکٹر مونیکا گاندھی نےاس حوالے سے بتایا کہ ثقافتی اور اقتصادی عوامل کا امتزاج خواتین کے ایچ آئی وی کیسز کی بڑھتی تعداد کی بنیادی وجہ ہے جو لڑکیوں کو زبردستی جنسی تعلقات کے لیے انتہائی غیر محفوظ بنادیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس میں معاشی حالات بھی شامل ہیں جن کی وجہ سے نوجوان لڑکیاں پیسے یا خوراک حاصل کرنے کے لیےجنسی تعلق قائم کرتی ہیں۔
دوسری جانب ٹینییسی میں وینڈربلٹ یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن میں محکمہ صحت پالیسی کے پروفیسر اور متعدی امراض کے شعبہ میں طب کے پروفیسر ڈاکٹر ولیم شیفنر نے کہا کہ ایڈز سے متاثر خواتین کی بڑھتی سطح کیلئے پدرانہ سماج بھی قصور وار ہے۔ دنیا بھر میں خواتین کی قدر مردوں کے مقابلے میں کم سمجھی جاتی ہے اس لیے جانچ اور علاج ان کے لیے اتنا دستیاب نہیں جتنا مردوں کے لیے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوسری بات یہ ہے کہ مرد اکثر خواتین سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ وائرس سے متاثرہ مرد اپنا انفیکشن ان خواتین تک پہنچاتے ہیں اور پھر ان خواتین کو اپنا ٹیسٹ کرانے کا موقع بھی نہیں ملتا جس بنا پر انکا اتنا جامع علاج نہیں کیا جاتا جتنا کہ مردوں کا ہوتا ہے۔