کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلیمانی بورڈ نے آئندہ عام انتخابات کیلئے سندھ میں امیدواروں کے نام فائنل کرلیے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت پارلیمانی بورڈ نے سندھ سے قومی و صوبائی نشستوں کیلئے اپنے امیدواروں کو حتمی شکل دے دی ہے۔ حیدرآباد، جیکب آباد، سانگھڑ اور شکارپور کے کچھ علاقوں کیلئے امیدواروں کا انتخاب بعد میں ہوگا۔
پارلیمانی بورڈ نے سندھ سے قومی اسمبلی کے 61 اور صوبائی اسمبلی کے 130 امیدواروں کا انتخاب کرلیا ہے۔ عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان ہونے کے بعد پیپلز پارٹی باضابطہ طور اپنے امیدواروں کا اعلان کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محترمہ بینظیر بھٹو کے قریبی ساتھی معمر سیاستدان سابق وزیراعلیٰ سندھ آفتاب شعبان میرانی اب انتخابی سیاست سے دستبردار ہو رہے ہیں۔ قائم علی شاہ کے صاحبزادے اسد علی شاہ نے خیرپور سے صوبائی نشست کیلئے درخواست دی ہے۔
قائم علی شاہ کو پارٹی رہنمائوں نے مشورہ دیا ہے کہ وہ فعال انتخابی سیاست سے ریٹائر ہوجائیں اور پارٹی قیادت کی اجازت سے سینیٹ کیلئے درخواست دے دیں۔
حال ہی میں پی پی پی میں شامل ہونے والے گھوٹکی سے سردار علی گوہر مہر، لاڑکانہ سے انڑ خاندان اور شکارپور سے مہر خاندان کو ٹکٹ ملے گی۔
آئندہ عام انتخابات کے لیے پیپلز پارٹی سندھ سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے لیے کئی نئے چہرے میدان میں اتارے گی، اطلاعات ہیں کہ پیپلز پارٹی پارلیامانی بورڈ نے مٹیاری سے مخدوم فخرالزمان اور ٹنڈو محمد خان سے خرم کریم سومرو کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے دونوں امیدوار پہلی مرتبہ صوبائی نشستوں پر الیکشن لڑیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سے پیپلز پارٹی میں آنے شہریار شر اور اسلم ابڑو کو ٹکٹ دینے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا، پیپلز پارٹی پارلیامانی بورڈ آئندہ چند روز میں میرپور خاص ڈویڑن، دادو، حیدرآباد، بدین اضلاع اور دیگر شہروں کے امیدواروں کا بھی فیصلہ کرلے گا۔
کراچی ڈویژن سے امیدواروں کا انتخاب آصف زرداری کی مشاورت کے بعد کیا جائے گا، بلاول بھٹو زرداری خیبر پختونخواہ کے دورے پر ہونے کے باعث وڈیو لنک کے ذریعی پارلیمانی بورڈ اجلاس کی صدارت کریں گے۔