کوئٹہ: پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کو چمن میں پولیس پر فائرنگ کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر چمن نے بتایا کہ منظور پشتین کے ساتھ موجود مسلح افراد نے چمن میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی گاڑیوں پر فائرنگ کی جس کے بعد منظور پشتین کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ منظور پشتین کو گرفتار کر کے کوئٹہ منتقل کیا جارہا ہے جہاں اُن کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ادھر پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماؤں نے الزام عائد کی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے منظور پشتین کی گاڑی پر چمن سے تربت جاتے وقت اندھا دھند فائرنگ کی۔
پی ٹی ایم رہنما نے بتایا کہ منظور پشتین تربت میں جاری دھرنے میں اظہار یکجہتی کیلیے جارہے تھے۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ منظور پشتین کی گاڑی پر فائرنگ کے بعد لیویز اور پولیس اہلکار چمن میں واقع گودامو کے مقام پر پہنچے اور پھر تعاقب کر کے ملزم کی گاڑی پر فائرنگ کر کے ٹائر پنکچر کیے اور پھر اُسے گرفتار کیا۔
بلوچستان کے نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ منظور پشتین انتظامیہ کی اجازت کے بعد دھرنے میں شرکت اور تقریر کیلیے آرہے تھے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی ریاست مخالف تنظیم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ منظور پشتین کے خلاف چمن میں پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پی ٹی ایم سربراہ کے محافظوں کی فائرنگ سے چار افراد زخمی ہوئے ہیں۔