کراچی/لاہور:ملک بھر کے مختلف شہروں میں آج سے انسدادِ پولیو مہم کا آغا زہو گیا۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں آج سے 7 روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔
محکمہ صحت سندھ کے ترجمان کے مطابق سندھ میں 1 کروڑ سے زائد بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ انسدادِ پولیو مہم میں 80 ہزار سے زائد پولیو ورکرز اور سپر وائزرز حصہ لے رہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق پولیو ورکرز کی سیکیورٹی کے لیے 5300 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق اس سال پاکستان میں پولیو کے 5 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، 3 کیسز صوبہ خیبر پختون خوا کے ضلع بنوں اور 2 کیسز سندھ کے شہر کراچی کے ضلع شرقی سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
گزشتہ 2 ماہ میں پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پولیو وائرس کے متعدد مثبت ماحولیاتی نمونے رپورٹ ہوئے ہیں۔
پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی آج سے انسدادِ پولیو مہم شروع ہو گئی۔
پنجاب کے شہر گجرات کے ڈپٹی کمشنر صفدر ورک کا بتانا ہے کہ 3 روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کر دیا گیا، انسدادِ پولیو مہم 27 تا 29 نومبر تک جاری رہے گی۔ڈپٹی کمشنر کے مطابق مہم کے دوران 4 لاکھ 96 ہزار 555 بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔
ملتان کے کمشنر عامر خٹک کے مطابق قومی انسدادِ پولیو مہم 27 نومبر تا یکم دسمبر تک جاری رہے گی، انسدادِ پولیو کے قطرے پلانے سے انکار پر والدین کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہو گی۔
عامر خٹک کے مطابق جنرل بس اسٹینڈ سمیت عوامی مقامات پر بھی پولیو کیمپ لگائے گئے ہیں۔کمشنر ملتان نے بتایا ہے کہ رواں سال ملتان ڈویڑن میں پولیو سے متاثرہ کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔پنجاب کے ضلع حافظ آباد میں انسدادِ پولیو مہم شروع کی گئی ہے جو 5 دن جاری رہے گی۔حافظ آباد کے سی ای او ہیلتھ کے مطابق انسدادِ پولیو مہم کے لیے محکمہ صحت کی998 ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔
صوبہ خیبر پختو نخواکے 6 ڈویژنز پشاور، مردان، کوہاٹ، بنوں، مالاکنڈ اور ہزارہ میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔پشاور کے ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق 53 ہزار پولیس اہلکار پولیو ٹیموں کی سیکیورٹی کے لیے تعینات ہیں جبکہ انسدادِ پولیو مہم کے لیے 31 ہزار 392 ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق رواں سال بنوں سے پولیو کے 3 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔