اسلام آباد: حکام کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کی واپسی سے پاکستانی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
پاکستان میں غیرقانونی مقیم غیر ملکیوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، اب تک تقریباً ڈھائی لاکھ افغان شہری وطن واپس جا چکے ہیں‘ گزشتہ روز 593 خاندانوں کے 3 ہزار 250 افراد کو وطن واپس روانہ کیا گیا۔
حکام کے مطابق تارکین وطن کی واپسی سے پاکستانی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ جبکہ افغانستان حکومت نے پاکستان سے بے دخل پناگزینوں کو قبول کرنے کے لیے قونصل جنرل کی تصدیق کافیصلہ کیا ہے ، جو ان کی حیثیت کا تعین کرے گا‘ پہلی مرتبہ جمعہ کو کسی ایک غیر قانونی پناگزین کو خیبرپختونخوا کے راستے واپس نہیں بھیجا گیا۔
ذرائع کے مطابق سیکڑوں افغان شہریوں کو سامان کے بغیر وطن واپس بھیجنے سے قبل پاکستان میں گرفتار کیا گیا تھا‘ کئی معاملات میں غیر دستاویزی خاندانوں کے مردوں کو ان کی خواتین کے بغیر ہی ملک بدر کر دیا گیا ہے۔
پاکستانی حکام نے بتایا کہ افغان انتظامیہ نے انہیں ملک بدری کی شرط کے حوالے سے کبھی آگاہ نہیں کیا‘نادرا کی جانب سے دستاویز میں شامل کیے بغیر کوئی شہری ملک سے باہر نہیں جا سکتا۔
دوسری جانب ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردارکیاہے کہ افغانستان لوٹنے والے خاندانوں کیلیے 2.7 کروڑ ڈالر کی فوری ضرورت ہے، یہ خاندان ایسے وقت میں واپس آرہے ہیں، جہاں ایک تہائی افراد کو نہیں پتا کہ ان کی اگلی خوراک کہاں سے آئے گی۔
افغانستان میں ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے خبردار کیا ہے کہ ان کے پاس فنڈنگ کی قلت ہے، وہ پاکستان سے آئے افغان خاندانوں کی مدد جاری نہیں رکھ سکیں گے‘ ورلڈ فوڈ پروگرام ایک کروڑ افراد کے لیے خوراک کی ہنگامی امداد نہ کرنے پر مجبور ہے۔