لاہور: سموگ کی روک تھام کیلئے حکومتی اقدامات کے باوجود لاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے۔
سمارٹ لاک ڈاؤن کے باوجود لاہور شہر کا مجموعی ایئرکوالٹی انڈیکس 356 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
مال روڈ پر ٹریفک بند ہونے کے باوجود ایئر کوالٹی انڈیکس 458 ریکارڈ کیا جا رہا ہے، ڈی ایچ اے فیز 8 کے علاقے میں فضائی آلودگی 437، گلبرگ میں اے کیو آئی 412 ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ جوہر ٹاؤن میں ایئر کوالٹی انڈیکس 402 پر جا پہنچا ہے۔
شہر کی زہریلی فضا میں سانس لینا بھی محال ہوگیا ہے، سموگ کے باعث روزانہ ہزاروں مریض رپورٹ ہونے لگے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتی فضائی آلودگی کے باعث ہزاروں کی تعداد میں مریض رپورٹ ہو رہے ہیں، سموگ کے دوران بچے اور بزرگ شہری خصوصی احتیاط برتیں، گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال یقینی بنائیں۔
ادھر سموگ سے متاثرہ پنجاب کے دس اضلاع میں آج بھی سمارٹ لاک ڈاؤن کا نفاذ ہے، لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، ملتان، ساہیوال اور سرگودھا ڈویژن میں لاک ڈاؤن ہوگا، ان شہروں میں نقل و حمل محدود رہے گی۔
لاہور مال روڈ آج ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہے، مال روڈ پر صرف سائیکل سواروں اور پیدل شہریوں کو جانے کی اجازت ہوگی۔
گزشتہ روز ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے متاثرہ اضلاع میں پابندیوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا، گوجرانوالہ، ملتان، سرگودھا، فیصل آباد اور ساہیوال ڈویژنز کے تمام اضلاع پر پابندیاں لاگو ہوں گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سموگ سے متاثرہ علاقوں میں آج مارکیٹیں اور دکانیں بند ہیں، مارکیٹیں ، دکانیں اور ریسٹورنٹس 4 بجے کھولنے کی اجازت ہوگی، فارمیسی، بیکری، کریانہ سٹورز پر پابندیوں کا اطلاق نہیں ہوگا، پٹرول پمپس، یوٹیلٹی سروسز فراہم کرنے والوں کو پابندی سے استثنیٰ ہوگا۔