اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ کیک پیسٹری اگر مہنگی فروخت ہو رہی ہیں تو ہونے دیں۔
خیبر پختون خوا میں بیکری آئٹمز کی قیمتیں مقرر کرنے کے کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔
عدالت نے بیکری آئٹمز کی قیمتوں کے تعین پر صوبائی حکومت کو دوبارہ جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ بیکری آئٹمز بنیادی اشیاء میں نہیں آتیں، بنیادی اشیاء کی قیمتیں مقرر کرنا تو سمجھ آتا ہے، بیکری آئٹمز کی نہیں، فرانس میں کہا گیا تھا کہ روٹی نہیں ہے تو کیک کھالو۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے سوال کیا کہ کیا کیک کا کوئی متبادل ہے؟
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ کیک کا کوئی متبادل نہیں ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کوٹ اور ٹائی وکلاء کی ضرورت ہیں، کیا کل ان کی قیمت بھی حکومتیں مقرر کریں گی؟
بیکری مالک کے وکیل نے کہا کہ بنیادی اشیاء کی قیمت روزانہ مقرر ہوتی ہے، جبکہ بیکریوں کی 6 ماہ بعد ہوتی ہے۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ یہ تو ڈیمانڈ اور سپلائی کا معاملہ ہے، لمبے عرصے کے لیے قیمت کیسے مقرر ہو سکتی ہے؟ قانون اجازت دے بھی تو یہ قانون کی منشا نہیں ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ اس معاملے پر حکومت سے بات کروں گا۔
یاد رہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے شہری حاجی ادریس اعوان کی اپیل مسترد کر دی تھی۔
پشاور ہائی کورٹ نے کے پی حکومت کا بیکری آئٹمز کی قیمتیں مقرر کرنا درست قرار دیا تھا۔