اسلام آباد:توہین الیکشن کمیشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی ، اسد عمراورفواد چوہدری پر فرد جرم آج بھی عائد نہ ہوسکی ، تینوں میں سے کوئی بھی پیش نہ ہوسکا، الیکشن کمیشن نے جیل میں سماعت سے متعلق پوچھا تو سیکریٹری داخلہ نے وزارت قانون سے رائے لینے کا موقف اپنایا ،ممبرکمیشن نے کہاکہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے ، اپنے رولزہیں، آئین اورالیکشن ایکٹ کے علاوہ کوئی قانون الیکشن کمیشن پرلاگونہیں ہوتا۔
ممبرسندھ نثاردرانی کی سربراہی میں چاررکنی کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن وچیف الیکشن کمشنر کیسزپرسماعت کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی،اسد عمراورفواد چوہدری میں سے کوئی بھی پیش نہ ہوسکا۔
معاون وکیل نے کیس التواء کی استدعا کی ، کیشن سربراہ نثاردرانی نے ریمارکس دیے کہ سیکورٹی خدشات ہیں توجیل میں سماعت نوٹیفائی کرسکتے ہیں، سیکریٹری داخلہ نے بتایاکہ اگرآپ جیل جانا چاہتے ہیں تونوٹیفائی کرسکتے ہیں، جیل میں سماعت پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ۔
ممبر کمیشن نے پوچھاکہ کیا قانون اس کی اجازت دیتا ہے؟ جس پرسیکرٹری داخلہ نے وزارت قانون سے رائے لینے کا موقف اپنایا ، کمیشن کے پوچھنے پرفواد چوہدری کے وکیل بولے کہ فواد چوہدری جوڈیشل کسٹڈی میں اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔
بعدازاں الیکشن کمیشن نے کیسزکی سماعت چھ دسمبرتک ملتوی کردی۔