لاپور: جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے وزیرخارجہ اسحاق ڈار سے مطالبہ کیا ہے کہ چین سے پاکستانی میڈیکل کی طالبہ فرحانہ مشتاق کی میت واپس لانے کا بندوبست کریں اور سفارت خانے کو احکامات جاری کردیے جائیں۔
نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے پنجاب کے مختلف شہروں میں جماعت اسلامی کے رکن سازی مہم کیمپوں کا دورہ کیا اور اس دوران کہا کہ فرحانہ مشتاق کے والدین کے مطابق چین کا سفارت خانہ میت واپس لانے کے لیے 32 لاکھ روپے کا مطالبہ کر رہا ہے لہٰذا وزیرخارجہ اسحاق ڈار اس کا نوٹس لیں۔
علاوہ ازیں جڑانوالہ، لاہور، بیدیاں روڈ اور گوپال نگر گلبرگ میں ممبر سازی کیمپ سے خطاب اور سیاسی معززین سے ملاقات میں کہا کہ انتخابات 2024 کے نتائج متنازع ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہ ماننے کا علم بغاوت بلند کر دیا ہے، حکومت اور الیکشن کمیشن کے فیصلے آئینی اداروں میں بڑا تصادم پیدا کر دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ، عدلیہ اور دیگر آئینی ادارے آئین کی پابندی کرتے ہوئے اپنا وجود تسلیم کروا سکتے ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ دہشت گرد بھی آئین کے باغی ہیں اور ریاستی ادارے بھی آئین سے بغاوت کریں گے تو ملک کی سلامتی کا اللہ ہی حافظ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جمہوری قیادت کا یہ عمل جمہوریت اور پارلیمنٹ کے لیے بڑے خطرات اور نقصانات کا باعث بنے گا، جماعت اسلامی بدنیتی پر مبنی قانون سازی اور آئینی ترمیم کے مجوزہ مسودے کو مسترد کرتی ہے۔